کورونا کیسز میں اضافہ، پنجاب حکومت نے دوبارہ لاک ڈاؤن کا عندیہ دے دیا

کورونا کیسز میں اضافہ، پنجاب حکومت نے دوبارہ لاک ڈاؤن کا عندیہ دے دیا
کیپشن: گزشتہ ایک ہفتہ کے دوران کورونا کیسز میں بتدریج اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے، یاسمین راشد۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فائل فوٹو

لاہور: وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے عوام کو عالمی وبا کورونا وائرس کے بڑھنے کے خدشے سے آگاہ کرتے ہوئے دوبارہ لاک ڈاؤن کا عندیہ دے دیا۔

اپنے بیان میں وزیر صحت پنجاب نے کہا کہ پنجاب میں کورونا وبا پر بہت مشکل سے قابو پایا گیا ہے اور دوبارہ کیسز بڑھنے کی صورت میں لاک ڈاؤن کے باعث معاملات زندگی متاثر ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک ہفتہ کے دوران کورونا کیسز میں بتدریج اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے اور ایس اوپیز پر عملدرآمد نہ کرنے سے یہ وبا مزید پھیلنے کا خدشہ ہے۔

ڈاکٹر یاسمین راشد نے ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی اداروں میں ایس اوپیز پر سختی سے عملدرآمد کرایا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ محکمہ صحت پنجاب نے عام اجتماعات کیلئے ایس اوپیز تیار کر لیے ہیں اور عوام سے اجتماعات میں جانے پر مکمل گریز کرنے کی اپیل کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کورونا کے پھیلاؤ کے باعث پوری دنیا میں عام اجتماعات پر مکمل پابندی عائد ہو چکی ہے جبکہ سندھ کے بھی بعض علاقوں میں کورونا کیسز بڑھنے کے باعث دوبارہ لاک ڈاؤن شروع ہو چکا ہے۔

خیال رہے کہ 9 ستمبر کو کورونا وائرس سے 8 افراد جاں بحق ہو گئے جس کے بعد اموات کی تعداد 6 ہزار 552 ہوگئی۔ پاکستان میں کورونا کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 3 لاکھ 17 ہزار 595 ہو گئی۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 661 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، پنجاب میں ایک لاکھ 330، سندھ میں ایک لاکھ 39 ہزار 571، خیبر پختونخوا میں 38 ہزار 219، بلوچستان میں 15 ہزار 480، گلگت بلتستان میں 3 ہزار 893، اسلام آباد میں 17 ہزار 122 جبکہ آزاد کشمیر میں 2 ہزار 980 کیسز رپورٹ ہوئے۔

ملک بھر میں اب تک 37 لاکھ 95 ہزار 287 افراد کے ٹیسٹ کئے گئے، گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 33 ہزار 898 نئے ٹیسٹ کئے گئے، اب تک 3 لاکھ 2 ہزار 708 مریض صحتیاب ہوچکے ہیں جبکہ 493 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔

پاکستان میں کورونا سے ایک دن میں 8 افراد جاں بحق ہوئے جس کے بعد وائرس سے مرنے والوں کی تعداد 6 ہزار 552 ہوگئی۔ پنجاب میں 2 ہزار 248، سندھ میں 2 ہزار 541، خیبر پختونخوا میں ایک ہزار 263، اسلام آباد میں 188، بلوچستان میں 146، گلگت بلتستان میں 89 اور آزاد کشمیر میں 77 مریض جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔