کورونا بے قابو ، مزید 100 افراد لقمہ اجل بن گئے

کورونا بے قابو ، مزید 100 افراد لقمہ اجل بن گئے
سورس: file photo

اسلام آباد،کورونا کی تیسری لہر شدت اختیار کرگئی جان لیوا وائرس سے آج بھی 100سے زائد افراد کی جان چلی گئی ۔ پانچ ہزار مزید کیس مثبت قرار دے دیئے گئے ۔ 

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 49 ہزار 069 کورونا ٹیسٹ کئے گئے، جس کے بعد مجموعی کووڈ 19 ٹیسٹس کی تعداد 10,688,89 ہوگئی ہے۔

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں مزید 5 ہزار 139 مثبت کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ اس طرح پاکستان میں کورونا کے مصدقہ مریضوں کی تعداد 715,968 ہوگئی ہے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اب تک سندھ میں 2 لاکھ 68 ہزار 284 ، پنجاب میں 2 لاکھ 45 ہزار 923، خیبر پختونخوا میں 97 ہزار 318، اسلام آباد میں 64 ہزار 902، بلوچستان میں 20 ہزار 178، آزاد کشمیر میں 14 ہزار 260 اور گلگت بلتستان میں 5 ہزار 103 افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اس وقت ملک بھر میں کورونا کے فعال مریضوں کی تعداد73 ہزار 078 ہے۔ جب کہ 4 ہزار سے زائد مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کورونا سے مزید 100 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں جس کے بعد اب اس وبا سے جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد مجموعی طور پر 15 ہزار 329 ہوگئی ہے۔

این سی او سی کے مطابق کورونا سے ایک دن میں ایک ہزار 772 مریض صحت یاب ہوئے جس کے بعد صحت یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد 627,561ہوگئی ہے۔

یاد رہے کہ کورونا سے بچاؤ کے لئے ماہرین کا کہنا ہے کہ  صبح کا کچھ وقت دھوپ میں گزارنا چاہیے، کمروں کو بند کرکے نہ بیٹھیں بلکہ دروازے کھڑکیاں کھول دیں اور ہلکی دھوپ کو کمروں میں آنے دیں۔ بند کمروں میں اے سی چلاکربیٹھنے کے بجائے پنکھے کی ہوا میں بیٹھیں۔

سورج کی شعاعوں میں موجود یو وی شعاعیں وائرس کی بیرونی ساخت پر ابھرے ہوئے ہوئے پروٹین کو متاثر کرتی ہیں اور وائرس کو کمزور کردیتی ہیں۔ درجہ حرارت یا گرمی کے زیادہ ہونے سے وائرس پرکوئی اثرنہیں ہوتا لیکن یو وی شعاعوں کے زیادہ پڑنے سے وائرس کمزور ہوجاتا ہے۔

پانی گرم کرکے تھرماس میں رکھ لیں اورہرایک گھنٹے بعد آدھا کپ نیم گرم پانی نوش کریں۔ وائرس سب سے پہلے گلے میں انفیکشن کرتا ہے اوروہاں سے پھیپھڑوں تک پہنچ جاتا ہے، گرم پانی کے استعمال سے وائرس گلے سے معدے میں چلا جاتا ہے، جہاں وائرس ناکارہ ہوجاتا ہے۔