احساسِ تنہائی ایک جان لیوا بیماری

احساسِ تنہائی ایک جان لیوا بیماری

یوٹاہ: امریکی تحقیق کے مطابق احساسِ تنہائی کو معمولی سمجھ کر نظر انداز نہ کیا جائے کیونکہ اب یہ کیفیت ایک نئی اور جان لیوا بیماری کا روپ دھارتی جا رہی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق احساس تنہائی ایک جان لیوا مرض کی شکل اختیا ر کرتی جا رہی ہے۔ امریکا میں ہونے والی تحقیق کے مطابق وہ لوگ جو لمبے عرصے تک اکیلے رہتے ہیں، تنہا رہنے کے عادی ہوتے ہیں، زیادہ دوست بنانے سے گریز کرتے ہیں، زیادہ ملنا جلنا پسند نہیں کرتے یا پھر احساسِ تنہائی کا شکار ہوتے ہیں، ان کی اوسط عمر دوسروں سے کم ہوتی ہے۔
اس کے علاوہ ایسے افراد میں ناگہانی اموات کی شرح بھی ایسے افراد کے مقابلے میں زیادہ ہوتی ہے جو میل جول اور سماجی روابط رکھنے کے معاملے میں پیش پیش رہتے ہیں۔
ان مطالعات کے تجزیئے سے پتا چلا کہ احساسِ تنہائی اور سماجی علیحدگی جیسے عوامل نہ صرف ناگہانی اموات میں اضافے اور کم عمری میں موت کی وجہ بنتے ہیں بلکہ یہ شرح موٹاپے کے باعث اموات سے بھی زیادہ ہے۔
دوسرے الفاظ میں یہ کہا جاسکتا ہے کہ احساسِ تنہائی اتنی خطرناک اور جان لیوا عالمی وبا ہے کہ اس کے سامنے موٹاپا بھی کم تباہ کن دکھائی دیتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ہمیں لوگوں میں احساسِ تنہائی اور سماجی علیحدگی جیسے معاملات کو غیر اہم سمجھ کر نظر انداز کرنا نہیں چاہیے بلکہ ان پر سنجیدگی سے توجہ دینے کی ضرورت ہے۔