دنیا کو کورونا سے نمٹنے کیلیے پاکستان سے سیکھنے کی ضرورت ہے، وولکن بوزکر

 دنیا کو کورونا سے نمٹنے کیلیے پاکستان سے سیکھنے کی ضرورت ہے، وولکن بوزکر

اسلام آباد: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے نومنتخب صدر وولکن بوزکر نے کہا ہے کہ دنیا کو کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے پاکستان کی کوششوں سے سیکھنے کی ضرورت ہے۔ 

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور وفد سے ملاقات کے دوران پریس بریفنگ میں انہوں نے کہا کہ خطے میں قیام امن کے لیے پاکستان کا کردار قابلِ تعریف ہے۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے نومنتخب صدر وولکن بوزکر کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ وولکن بوزکر سے ملاقات کے دوران انہیں افغانستان میں قیام امن کے لیے پاکستان کے کردار سے بھی آگاہ کیا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ملاقات میں ہم نے کورونا سے نمٹنے کے لیے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا، مجموعی طور پر آج وولکن بوزکرسے ملاقات خوشگوار رہی۔

قبل ازیں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ امید ہے اقوام متحدہ (یو این) مسئلہ کشمیر کے حل کیلیے موثر کردار ادا کرے گا۔وزیر خارجہ نے وولکن بوزکر کو ملاقات کے دوران یو این جنرل اسمبلی کا صدر منتخب ہونے پر مبارک باد دی۔ سیکریٹری خارجہ سہیل محمود، ڈی جی یو این اور  سینئر افسران بھی ملاقات میں شریک تھے۔

اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے نو منتخب صدر وولکن بوزکر سے ملاقات کے دوران شاہ محمود قریشی نے انہیں مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے بھی آگاہ کیا۔وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت تبدیل کی، اور مسلسل لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کی خلاف ورزیاں بھی کر رہا ہے۔انہوں نے وولکن بوزکر کو آگاہ کیا کہ بھارت شہریوں کو گولیوں سے نشانہ بنا رہا ہے۔

ملاقات کے دوران افغان امن عمل سمیت امن کے بحالی  کے لیے کوششوں پرتبادلہ خیال بھی کیا گیا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان  افغانستان میں قیام امن کے لیے خلوص نیت سے کردار ادا کر رہا ہے، خطے میں دیرپا امن و استحکام کے لیے بین الافغان مذاکرات کا جلد انعقاد ناگزیر ہے۔انہوں نے کہا کہ یواین جنرل اسمبلی کے 75ویں اجلاس کے لیے جاری ایجنڈا خوش آئند ہے۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کورونا چیلنج سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کاوشیں بروئے کار لانا ہوں گی، کورونا ویکسین کی تیاری کے لیے بہت سے ممالک  کوششیں بروئے کار لا رہے ہیں۔