ٹیکنالوجی کی دنیا پر اجارہ داری برقرار رکھنے کیلئے، امریکی صدر نے چِپس ایکٹ کی منظوری دیدی

ٹیکنالوجی کی دنیا پر اجارہ داری برقرار رکھنے کیلئے، امریکی صدر نے چِپس ایکٹ کی منظوری دیدی

نیویارک: امریکہ اور چین میں ٹیکنالوجی میں آگے بڑھنے کی نئی جنگ شروع ہو گئی ، صدر جو بائیڈن نے 280 ارب ڈالر کے چِپس اینڈ سائنٹفک ایکٹ کی منظوری دیدی ۔

امریکہ ٹیکنالوجی کی دنیا پر اپنی اجارہ داری برقرار رکھنے کے لئے پرعزم ، 280 ارب ڈالر کے ٹیکنالوجی کے منصوبے تیار کر لئے ۔ صدر جو بائیڈن نے کمپیوٹر چِپس تیار کرنے کی صنعت کو ٹیکسوں سے استثنیٰ کے قانون کی منظوری دیدی ۔ امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں کا دیرینہ مطالبہ تھا کہ چینی ٹیکنالوجی پر انحصار ختم کرنے کے لئے ٹیکسوں میں معافی دی جائے ۔

کورونا وائرس کی عالمی وبا کے دوران کمپیوٹر چِپس کی قلت نے کئی بڑی صنعتوں کو بحران میں مبتلا کر دیا تھا ۔ دنیا کی زیادہ تر کمپنیاں چین کی کمپیوٹر چِپس کی محتاج ہوتی جا رہی تھیں ۔ دنیا میں سیمی کنڈکٹر کی 10 فیصد ڈیمانڈ امریکہ پوری کرتا ہے ۔ 1990 میں امریکہ کا اس شعبے میں شیئر 40 فیصد تھا ۔

ادھر پورپ نے بھی چِپس انڈسٹری میں 40 ارب یورو کی بڑی سرمایہ کاری کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ امریکہ اور یورپ ہر صورت چین کے بڑھتے ہوئے معاشی ، سیاسی اور عسکری اثرو رسوخ کو محدود کرنا چاہتے ہیں ۔

مصنف کے بارے میں