ریاست مخالف عناصر کی حمایت اور بلوچستان میں بدامنی کون پھیلا رہا ہے ؟

Baluchistan, Pakistan India, Foreign Office Pakistan

اسلام آباد:ترجمان دفتر خارجہ نے پاک چین مشترکہ بیان پر ہندوستانی وزارت خارجہ  کے مضحکہ خیز تبصروں کو مسترد  کرتے ہوئے کہا ہےکہ جموں کشمیر ہندوستان کا ’’اٹوٹ انگ‘‘تھا اور نہ کبھی ہوگا۔  ریاست مخالف عناصر کی حمایت کرکے بلوچستان میں بدامنی پھیلانے کی حالیہ مذموم کوششوں میں بھارت کے ملوث ہونے کے پختہ ثبوت موجود ہیں۔ 

ترجمان دفتر خارجہ  نے اپنے بیان میں  کہا کہ پاکستان 6 فروری 2022 کے پاک چین مشترکہ بیان پر ہندوستانی وزارت خارجہ   کے مضحکہ خیز تبصروں کو مسترد کرتا ہے۔ ہم چین پاکستان اقتصادی راہداری کے خلاف ہندوستان کے مسلسل پروپیگنڈے کو بھی سختی سے مسترد کرتے ہیں۔ پاکستان نے 2020 اور 2021 میں جاری کیے گئے اپنے ڈوزیئرز کے ذریعے سی پیک کو سبوتاژ کرنے کے لیے بھارت کی مذموم مہم کے ناقابل تردید ثبوت شیئر کیے ہیں۔

دفتر خارجہ کی طرف سے جاری بیان میں مزید کہا گیا کہ  بھارت کے نیول کمانڈر کلبھوشن جادھو اس بات کا زندہ اور ناقابل تردید ثبوت ہیں کہ کس طرح بھارت پاکستان اور خطے میں تخریبی سرگرمیوں کی سرپرستی اور سرپرستی کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر پر نئی دہلی کے بے بنیاد دعوے نہ تو تاریخ کے حقائق کو بدل سکتے ہیں اور نہ ہی جموں و کشمیر کے تنازعہ کی قانونی حیثیت کو تبدیل کیا جا سکتا ہے۔

حقیقت یہ ہے کہ ہندوستان  جموں کشمیر میں ایک قابض قوت ہے جو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کی واضح خلاف ورزی کرتا ہےبھارت نے 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات سے جموں کشمیر  کی بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ حیثیت کو تبدیل کرنے اور اس کی آبادی کو تبدیل کرنے کی کوشش کی ہے ۔ 

بھارت کے ان اقدامات کو کشمیریوں، پاکستان اور عالمی برادری نے مسترد کر دیا ہے۔پاکستان بھارت کے ناجائز قبضے کے خلاف کشمیریوں کی منصفانہ جدوجہد میں ان کی ہر ممکن حمایت جاری رکھے گا۔ بھارت کامیابی کے جھوٹے اور گمراہ کن دعوؤں کا سہارا لینے کے بجائے متنازعہ سرزمین سے  اپنا غیر قانونی قبضہ خالی کرنا چاہیے،5 اگست 2019 کے اپنے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کو فوری طور پر واپس لینا چاہیے۔ کشمیریوں کو آزادانہ اور غیر جانبداری کے ذریعے اپنے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کا استعمال کرنے دینا چاہیے۔