ترکیہ اور شام میں ملبے تلے دبے افراد کی زندگی کی امید دم توڑنے لگی، ہلاکتیں 22 ہزار سے تجاوز 

ترکیہ اور شام میں ملبے تلے دبے افراد کی زندگی کی امید دم توڑنے لگی، ہلاکتیں 22 ہزار سے تجاوز 
سورس: File

انقرہ ، دمشق :ترکیہ اور شام میں آنے والے حالیہ تباہ کن زلزلے میں دونوں ملکوں کے اب تک کم از کم 22 ہزار شہری لقمہ اجل بن چکے ہیں ریسکیو کے کام میں مصروف حکام کا کہنا ہے کہ یہ وقتی تعداد ہے جس میں ہر گھنٹے بعد نیا اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔جبکہ ماہرین کا کہنا ہے کہ عمارتوں کے ملبے تلے دبے افراد کے زندہ رہنے کی امید دم توڑ رہی ہے۔ 

العریبیہ ٹی وی کے مطابق ترکیہ کے نائب صدر نے زلزلے میں جاں بحق ہونے والے اپنے شہریوں کی تعداد 17674 بتائی جبکہ 72 ہزار افراد زخمی بتائے جاتے ہیں۔

ترک نائب صدر نے بتایا کہ کلیس اور شانلی اورفا صوبوں میں ریسکیو اور تلاش کا کام مکمل ہو گیا ہے ۔ دیار بکر، عدنہ اور عثمانیہ کے علاقوں میں بھی بڑے پیمانے پر تلاش اور ریسکیو کی کارروائیاں مکمل ہو چکی ہیں۔

ادھر شام میں وائٹ ہلمٹ کے زیر انصرام ریسکیو ٹیم کے حکام نے بتایا شمال میں اپوزیشن کے زیر انتظام علاقوں میں زلزلے سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 2030 تک پہنچ گئی ہے جبکہ ان علاقوں میں 2950 شامی شہری زخمی ہوئے۔

قبل ازیں شامی وزیر صحت حسن الغباش نے بتایا کہ زلزلے میں ہلاکتوں کی تعداد 1347 جبکہ زخمیوں کی تعداد 2295 بتائی گئی تھی۔ زلزلے کے نتیجے میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے جبکہ ترکیہ اور شام کے متعدد علاقوں میں ریسکیو اور تلاش کی کارروائیاں بھی جاری ہیں۔

ریسکیو عملے نے ترکیہ میں زلزلے سے منہدم ہونے والی عمارتوں کے ملبے سے زندہ بچ جانے والے مزید افراد کو نکالا ہے جبکہ شام کے شمال مغربی علاقے میں مصروف کار ریسکیو عملے کو تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے کوئی زندہ فرد نہیں ملا۔

ہر گذرتے لمحے کے بعد شام اور ترکیہ کے تباہ کن زلزلے اور اس کے بعد آنے والے آفٹر شاکس کو دیکھتے ہوئے متاثرہ علاقوں میں کسی بھی فرد کے زندہ بچنے کی امیدیں دم توڑتی جا رہی ہیں۔

مصنف کے بارے میں