ہم آخر کس معاشرے میں رہ رہے ہیں، زینب کے قتل پر فنکار بھی اشکبار

ہم آخر کس معاشرے میں رہ رہے ہیں، زینب کے قتل پر فنکار بھی اشکبار

لاہور :قصور میں کمسن بچی زینب کے ساتھ زیادتی کے بعد قتل کے ایک اور واقعہ نے ہر پاکستانی کو ہلا کر رکھ دیا اور اس پر جہاں عام شخص رنجیدہ ہے وہیں فنکار بھی اشکبار ہیں۔

اداکار اور میزبان حمزہ علی عباسی نے فیس بک پر ننھی زینب کےلئے آواز بلند کرتے ہوئے کہا کہ مجھے سمجھ نہیں آرہا اس لرزہ خیز واقعے کے بعد میں اپنے احساسات کن الفاظ میں بیان کروں۔

اداکارہ ماہرہ خان نے شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب کچھ اس وقت تک بند نہیں ہو گا جب تک ہم ان حیوانوں اور قاتلوں کو عبرت کا نشان نہیں بنائیں گے۔

اداکارہ ماورا حسین نے لکھا کہ یا اللہ اس قدر ظلم اور جہالت، ہم بحیثیت قوم بہت شرمندہ ہیں۔ صرف زینب کا واقعہ نہیں بلکہ یہاں نجانے کتنے زیادتی اور قتل کے واقعات ہیں جو انصاف کے منتظر ہیں۔

اداکار عاصم بخاری اور قوی خان نے کہا کہ اس واقعہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے، اس واقعہ نے رنجیدہ کر دیا ہے، بیٹیوں کی بے حرمتی کرنے والے درندوں کو فوری سزا دی جائے اورانہیں نشان عبرت بنایا جائے تا کہ آئندہ کسی کو ایسا گھناو نا کام کرنے کی ہمت نہ ہو۔

منیبہ مزاری نے لکھا کہ 7 سال کی ننھی پری کے ساتھ زیادتی کا واقعہ انتہائی خوفناک ہے ہم آخر کس معاشرے میں رہ رہے ہیں۔

گلوکارہ شاہدہ منی نے کہا کہ ننھی زینب پر حملہ اس بات کی نشاندہی ہے کہ ہمارا معاشرہ بچوں کے حوالے سے کتنا خطرناک ہو چکا ہے، ملزمان کو فوری طور پرکیفرکردارتک پہنچایا جانا چاہیے۔

فلمسٹار میگھا نے کہا کہ قصور کی معصوم بچی کے ساتھ زیادتی انتہائی شرمناک اور قابل مذمت فعل ہے، اس گھناﺅنے فعل کا مرتکب درندہ سخت سے سخت سزا کا مستحق ہے۔

اداکارہ سوہانہ خان اور ماڈل لائبہ خان نے کہا کہ یہ واقعہ ہمارے معاشرے کے لیے سوچنے کا مقام ہے، حکومت کو اس واقعے پر ایکشن لینا چاہئے تاکہ ایسا کچھ دوبارہ نہ ہو سکے۔نعت خواں عزم وحید اور زرمینہ ناصر نے کہا یہ سب دیکھنے کے بعد والدین پر کیا گزرتی ہے ہم سوچ بھی نہیں سکتے۔

اداکار عثمان راج نے کہا کہ یقین کرنا مشکل ہے کہ یہ سب سچ ہے اور یہ سب ہمارے پاکستان میں وقوع پزیر ہوا ہے۔اداکار عباس باجوہ نے خدا سے دعا کرتے ہوئے کہا کہ یا اللہ ننھی زینب کے گھر والوں کو صبر دے۔

اداکار اجلال بخاری نے کہا کہ میں بھی ایک باپ ہوں اور جب میں نے اس واقعے کے متعلق سنا مجھے بہت دکھ ہوا یہ سب کیا ہو گیا اور ہم اسے دوبارہ ہونے سے کیسے روک سکتے ہیں؟

گلوکارہ صائمہ اختر کا کہنا ہے کہ زینب محض 7 سال کی بچی تھی، اس کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنا کرقتل کیا گیا، میرا دل ٹوٹ گیا ہے اور اللہ زینب کے خاندان کو ہمت دے۔

 

مصنف کے بارے میں