افغانستان کی تمام فیصلہ کرنیوالی قوتوں کو یکجا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، وزیر خارجہ

افغانستان کی تمام فیصلہ کرنیوالی قوتوں کو یکجا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، وزیر خارجہ
کیپشن: افغانستان کی تمام فیصلہ کرنیوالی قوتوں کو یکجا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، وزیر خارجہ
سورس: فائل فوٹو

ملتان: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا افغانستان کی فیصلہ ساز قوتوں کو متحد کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور افغان صدر اشرف غنی سے رابطے برقرار ہیں جبکہ پڑوسی ملک میں خانہ جنگی نہیں چاہتے۔

شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم طالبان کی سینئر لیڈر شپ سے رابطہ کر رہے ہیں اور اشرف غنی سے بھی رابطے میں ہیں جبکہ تمام فیصلہ کرنے والی قوتوں کو یکجا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور نہیں چاہتے افغانستان سول وار کا شکار ہو جائے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان کے امن اور استحکام سے سینٹرل ایشیا تک تجارت ہو سکے گی اور کل صبح تاجکستان کا دورہ کرونگا جبکہ تاجکستان کے بھی خدشات ہیں اور افغانستان کی صورتحال خراب ہوئی تو تاجکستان بھی متاثر ہو گا۔

وفاقی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ خطے کے دیگرممالک سے بھی مشاورت اور انہیں اعتماد میں لیں گے۔ کل امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن سے بڑے اچھے ماحول میں بات ہوئی اور امریکی وزیر خارجہ نے کہا پاکستان کو اہم ترین پارٹنر سمجھتے ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ امریکی وزیر خارجہ کو کہا امریکا سے تجارتی تعلقات بھی بڑھانا چاہتے ہیں جبکہ امریکا اور پاکستان کا افغانستان میں ابجیکٹو ایک ہے اور عمران خان پہلے دن سے کہہ رہے تھے بات چیت سے مسئلہ حل ہو گا اور آج امریکا خود کہہ رہا ہے افغان مسئلے کا حل بات چیت سے حل ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ حال ہی میں سویلین اور عسکری قیادت کے اجلاس میں افغان صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور اجلاس کا مقصد افغان معاملے پر پاکستان کا متحد اور متفقہ موقف سامنے لانا تھا۔