کیموتھراپی کی دوا کو پہلی مرتبہ ڈرون کے ذریعے ترسیل کرنے کا منصوبہ سامنے آگیا

کیموتھراپی کی دوا کو پہلی مرتبہ ڈرون کے ذریعے ترسیل کرنے کا منصوبہ سامنے آگیا

لندن: ڈرون ٹیکنالوجی کے بڑھتے ہوئے استعمال کو مدنظر رکھتے ہوئے برطانوی نیشنل ہیلتھ سروس (این ایچ ایس) نے دنیا میں پہلی مرتبہ کیموتھراپی کی دوا کو ڈرون سے منتقل کرنے کا اعلان کیا ہے ۔

این ایچ ایس کے مطابق اس مقصد کیلئے ڈرون ٹیکنالوجی کے استعمال سے کینسر کے مریضوں کو بروقت دوا کی فراہمی ممکن بنائی جاسکے گی ۔ طبی ماہرین کے نزدیک کیموتھراپی کی دوا کو فوری طور پر لگانا ہی مفید ہوتا ہے ۔

اس کے علاوہ چھوٹے علاقے کے مریضوں کو کیموتھراپی کے لیے بڑے شہروں کا رخ کرنا پڑتا ہے ۔ اس تناظر میں ڈرون انتہائی مددگار ثابت ہوسکتے ہیں ۔

واضح رہے کہ طبی مقاصد کے لیے بنایا گیا ڈرون ایک چارج میں ڈیڑھ گھنٹہ تک پرواز کرسکتا ہے ۔ اس طرح این ایچ ایس کو دوا بھیجنے میں چار گھنٹے کی بجائے صرف نصف گھنٹہ صرف ہوگا ۔

ڈاکٹروں کے مطابق ڈرون کے ذریعے کیموتھراپی کی پہلی دوا اگلے چند ہفتوں میں روانہ کی جائے گی ۔

مصنف کے بارے میں