تھر پار کر، 24گھنٹوں میں 10مور ہلاک ہوگئے

تھر پار کر، 24گھنٹوں میں 10مور ہلاک ہوگئے

تھر پار کر:تھر پار کر میں چوبیس گھنٹوں کے دوران دس مور ہلاک ہوگئے، اس ماہ مرنے والے موروں کی تعداد 310ہوگئی۔تھرپارکر کے علاقہ چیلہار میں رانی کھیت کے باعث 24گھنٹوں کے دوران 10مور مرگئے ہیں۔ ذرائع محکمہ وائلڈ لائف کے مطابق علاقے میں درجنوں مور بیمار ہیں۔رواں ماہ رانی کھیت سے مرنیوالیموروں کی تعداد 310ہو گئی ہے جبکہ متاثرہ علاقے کے لوگوں نے الزام لگایا ہے کہ اطلاع کے باوجود محکمہ وائلڈ لائف کا عملہ موروں کو دیکھنے نہیں پہنچا ہے۔

یاد رہے کہ  صحرا تھر میں ایک بار پھر رانی کھیت بیماری پھوٹ پڑی، جس کی وجہ سے پہلے بھی 10مور ہلاک ہوچکے ہیں۔ ننگرپارکر کے گائوں کیریو دل اور پاٹیا میں مزید دس مور رانی کھیت بیماری میں مر گئے ،جس کے بعدرواں ماہ موروں کے مرنے کی تعداد 465ہو گئی ہے۔محکمہ وائلڈ لائیف نے کوئی اقدامات نہیں اٹھائے متاثر علاقوں میں 100کی تعداد میں مور رانی کھیت بیماری میں مبتلا ہے ۔

رابطہ کرنے پر وائلڈ لائیف کے گیم وارڈن تلوکچند نے بتایا کہ تھر میں موروں رانی کھیت بیماری نہیں مور بھوگ اور پیاس کی وجہ سے ہلاک ہو رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ فلڈ کے لیے محکمہ وائلڈ لائف تھرپارکر کے پاس صرف ایک گاڑی تھی وہ بھی ناکاراہ ہو گئی ہے، جس کے وجہ سے دیہاتی گائوں تک پہچنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ محکمہ پولٹری کو چاہیے کہ وہ اپنے ڈاکٹروں کی ٹیمیں لے کے تھر میں موروں کی بیماری کی تصدیق کریں اور ادویات دے۔

مصنف کے بارے میں