شامی فوج نے داعش سے اہم علاقہ واپس چھین لیا

شامی فوج نے داعش سے اہم علاقہ واپس چھین لیا

دمشق: شامی حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت کی حامی فورسز نے دفاعی حوالے سے اہم تصور کیے جانے والے صحرائی علاقے بدیعہ کے ایک بڑے حصے پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔

سن دو ہزار پندرہ کے بعد پہلی مرتبہ دمشق حکومت نے عراق کی سرحد سے متصل اس علاقے پر اپنی عملداری کا دعویٰ کیا ہے۔ عراق اور اردن کی سرحدوں سے متصل اس شامی صحرا کے اہم مقامات پر تین سال قبل داعش نے قبضہ کر لیا تھا۔

اس سے قبل سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق شامی فوج نے 2014 کے بعد پہلی مرتبہ دمشق سے تاریخی شہر پالمیرا جانے والی شاہراہ کا مکمل کنٹرول حاصل کر لیا تھا۔ مارچ میں داعش سے پالمیرا  کا قبضہ واپس لینے کے بعد حمص کے راستے  ہی پالمیرا   تک رسائی ممکن تھی۔

آبزرویٹری نے کہا  کہ تاہم اب اس اہم پیش رفت کے بعد شامی فوج دمشق سے پالمیرا جانے والی مرکزی سڑک کو براہ راست استعمال کر سکتی ہے۔ پالیمرا یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل ہے۔

عراقی میڈیا کے مطابق حکومت سے منسلک ہشدی شابی فورسز نے شہر کے 4 مغربی دیہات قبالوہبی ، رافیہ الاول ، ملیحت اور العدنانیہ سمیت بیچ کے علاقوں کو ایک دوسرے سے ملانے والی اسٹریٹجک اہمیت کی حامل ایک شاہراہ کو دا عش کے قبضے سے چھڑا لیا۔ 

مصنف کے بارے میں