ہندوستان کورونا وائرس کے محاذ پر بھی پٹ گیا، مودی سرکار کی بدترین سبکی

ہندوستان کورونا وائرس کے محاذ پر بھی پٹ گیا، مودی سرکار کی بدترین سبکی

واشنگٹن :ہندوستان کورونا وائرس کے محاذ پر بھی پٹ گیا، حکمت عملی بری طرح ناکام ہوگئی ،غیرملکی جریدے ،فنانشل ٹائمز کے ہاتھوں مودی سرکار کی بدترین سبکی ۔

امریکی جریدے کی رپورٹ کے مطابق ہندوستان 1.4 ارب آبادی میں کورونا کی 7 ہزار 500 اموات کیساتھ دنیا کا بدترین خطہ بن گیا۔ رپورٹ کے مطابق بھارتی وزیراعظم مودی نے 500 کورونا کیسز پر 24 مارچ کو دنیا کا ظالمانہ لاک ڈاؤن کیا، فتح کا نعرہ لگایا، رپورٹ کے مطابق مودی نے تباہ ہوتی معیشت پر مئی کے آخر میں لاک ڈاؤن ختم کیا، انفیکشن بڑھا، ہسپتال بھر گئے۔

مودی کا ہندوستان خطرناک حد تک وائرس کی طوالت برداشت کرنے کو تیار نہیں۔ جریدہ کے مطابق ہندوستان میں لاک ڈاؤن حکمت عملی بری طرح ناکام ہو گئی، بھارت میں لاک ڈاؤن بوکھلاہٹ سے کاروبار بند، ٹرانسپورٹ معطل، مزدور بے روزگار ہو گئے۔

جریدہ کی رپورٹ کے مطابق ہندوستان میں لاکھوں افراد کچی آبادی، صنعتی علاقوں میں بنا معاش پھنسے رہے، بیشتر دیہات کو پیدل گئے، بھارت میں لاک ڈاؤن سے سنگین معاشی بحران پیدا ہوا، 14 کروڑ افراد بے روزگار ہوئے، مودی کے باعث ہندوستان، 40 سال میں پہلی مرتبہ شدید کساد بازاری سے گزر رہا ہے۔

جریدہ کی رپورٹ کے مطابق پوری دنیا میں لاک ڈاؤن برقرار رکھنا مشکل ترین، آبادی کیلئے دور رس معاشی مشکلات کا پیشہ خیمہ رہا، ہندوستان میں یومیہ کورونا کیسز اوسطاً 9 ہزار 439 ہو چکے، جولائی کے آخر تک بھی ہندوستان میں کورونا کیسز عروج پر نہیں پہنچیں گے۔جریدے نے اپنی رپورٹ میں کہاکہ لاک ڈاؤن کے بعد ہندوستانی معیشت مخدوش، کورونا کیسز تیزی سے بڑھ رہے ہیں، شہروں سے دیہی علاقوں کو جانے والے مزدور کورونا پھیلاؤ کا ذریعہ بن گئے، ٹڈی دل کے غول ہندوستانی معیشت اور غذائی پیداوار کیلئے دوسرا بڑا خطرہ ہیں۔

رپورٹ کے مطابق لاک ڈاؤن کے مضر اثرات، معاشی حقائق نے مودی کو سب کھولنے پر مجبور کر دیا، بھارت کا شعبہ صحت بغیر مالی وسائل شدید دباؤ میں ہے۔رپورٹ کے مطابق بھارتی حکومت نے 266 ارب ڈالر یا شرح نمو کے 10 فیصد مالیاتی پیکج کا اعلان کیا۔

در حقیقت ہندوستانی مالیاتی پیکج صرف شرح نمو کا 1.5 فیصد ہے، ہندوستان اب محدود پابندیوں، ٹیسٹنگ، ڈیٹا تبادلہ، ماسک اور صفائی کا سوچ رہا ہے۔جریدہ کی رپورٹ کے مطابق ان اقدامات کے بغیر دنیا کے دوسرے گنجان آباد ملک میں صورتحال بھیانک ہونے جا رہی ہے۔