چینی ویکسین سائنو ویک اموات کو روکنے میں 90 فیصد موثر ثابت

چینی ویکسین سائنو ویک اموات کو روکنے میں 90 فیصد موثر ثابت

مونٹی ویڈیو: جنوبی امریکا کے اہم ملک یوراگوئے نے انتہائی اہم اعدادوشمار پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے تدارک کیلئے چینی کمپنی کی بنائی گئی ویکسین سائنو ویک اموات کو روکنے میں 90 فیصد موثر ثابت ہوئی ہے۔

یوراگوئے کے طبی حکام کی جانب سے جاری کئے گئے ڈیٹا کے مطابق ملک بھر میں کورونا وائرس سے تشویشناک حد تک متاثر مریضوں کو سائنوویک دینے سے ناصرف وہ صحتیابی کی جانب واپس آئے بلکہ ہسپتالوں میں اموات کا سلسلہ بھی رک گیا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ سائنوویک کے حفاظتی ٹیکوں سے اموات کی شرح میں 95 فیصد جبکہ تشویشناک حالت میں ہسپتالوں میں زیر علاج مریضوں میں 92 فیصد کمی دیکھی گئی، جبکہ کورونا وائرس کے اثرات کم کرنے میں بھی اسے 61 فیصد موثر پایا گیا۔

یوراگوئے حکومت کی جانب سے جاری طبی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ ڈیٹا انتہائی دیکھ بھال کرکے اور کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی جانچ کرکے حاصل کیا گیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جن شہریوں کو سائنو ویک کے حفاظتی ٹیکے لگائے گئے ان کی عمریں 18 سے 70 سال کے درمیان تھیں جبکہ سرکاری ملازمین اور طبی عملے کو بھی یہی ویکسین دی گئی، اس کے بعد ان کے جسم میں اس دوا کے اثرات کا بغور جائزہ لیا گیا۔

یوراگوئے میں اس کے علاوہ کورونا وائرس کے تدارک کیلئے بنائی گئی ایک اور دوا فائزر کا بھی جائزہ لیا گیا تو یہ چیز ثابت ہوئی کہ یہ حفاظتی ٹیکے ہسپتالوں میں مریضوں کے داخلے میں کمی اور اموات کی روک تھام میں 94 فیصد موثر ثابت ہوئے۔

یہ بات ذہن میں رہے کہ یوراگوئے لاطینی امریکا کا ایک چھوٹا سا ملک ہے جس کی آبادی صرف لگ بھگ 35 لاکھ نفوس پر مشتمل ہے۔ اس کی حکومت نے کورونا وائرس کو روکنے کیلئے انتہائی اہم اقدامات اٹھائے لیکن حالیہ سال اس ملک میں کورونا وائرس کے کیسوں میں بہت زیادہ اضافہ دیکھنے میں آیا تھا۔

تاہم یوراگوئے حکومت نے ہنگامی طور پر چین میں بنی انتہائی کارآمد ویکسین سائنو ویک کے حفاظتی ٹیکے اپنے شہریوں کو لگانے کا اقدام شروع کیا جس کی وجہ سے عالمی وبا کے اثرات میں بہت کمی دیکھی گئی ہے۔