ایران ڈرون بنانےمیں روس کی مدد کر رہا ہے: امریکہ کا دعویٰ

ایران ڈرون بنانےمیں روس کی مدد کر رہا ہے: امریکہ کا دعویٰ
سورس: File

واشنگٹن: امریکہ نے ایران پر ایک سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ایران ماسکو کے قریب ڈرون بنانے والی فیکٹری لگانے میں روس کی مدد کر رہا ہے۔ 

تفصیلات کے مطابق وائٹ ہاؤس نےدعویٰ کیا کہ ایک امریکی انٹیلی جنس تحقیق کے مطابق ایران روس کو ماسکو کے مشرق میں ڈرون مینوفیکچرنگ پلانٹ کی تعمیر کے لیے مواد فراہم کر رہا ہے کیونکہ کریملن کو یوکرین پر اپنے جاری حملے کے لیے ہتھیاروں کی مسلسل سپلائی میں رکاوٹ کا سامنا ہے۔

ذرائع کے مطابق قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ امریکی انٹیلی جنس حکام کا خیال ہے کہ روس کے الابوگا سپیشل اکنامک زون میں ایک پلانٹ اگلے سال کے شروع میں ڈرون مینوفیکچرنگ کا کام شروع کر دے گا۔ وائٹ ہاؤس نے ماسکو سے کئی سو میل مشرق میں اس صنعتی مقام کی اپریل میں لی گئی سیٹلائٹ تصویر بھی جاری کی جہاں اس کا خیال ہے کہ پلانٹ ادھر تعمیر کیا جائے گا۔

  

صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے دسمبر میں عوامی طور پر کہا تھا کہ اس کا خیال ہے کہ تہران اور ماسکو یوکرین جنگ کے لیے روس میں ڈرون کو اسمبل کرنے کی سہولت قائم کرنے پر غور کر رہے ہیں۔ نئی انٹیلی جنس سے پتہ چلتا ہے کہ تاتارستان کے الابوگا علاقے میں یہ منصوبہ تصور سے آگے بڑھ گیا۔

جان کربی نے مزید کہا کہ امریکی حکام نے یہ بھی طے کیا ہے کہ ایران روسی فوج کو ایران میں بنائے گئے یک طرفہ حملہ آور ڈرونز کی فراہمی جاری رکھے ہوئے ہے۔ ڈرونز کو بحیرہ کیسپین کے راستے ایران کے امیر آباد سے روس کے شہر ماخچکالا تک بھیجا جاتا ہے اور پھر روسی افواج اسے یوکرین کے خلاف استعمال کرتی ہیں۔

وائٹ ہاؤس کے مطابق مئی تک روس کو ایران سے سینکڑوں یک طرفہ حملہ کرنے والے ڈرون کے ساتھ ساتھ ڈرون کی تیاری سے متعلق سامان بھی ہوصول ہوا۔

واضح رہے ایران کا موقف ہے کہ اس نے یوکرین جنگ شروع ہونے سے قبل روس کو ڈرون فراہم کیے تھے لیکن اس کے بعد سے نہیں فراہم کیے۔

مصنف کے بارے میں