جب خان صاحب کو کالر سے پکڑ کر اٹھایا گیا تو 22 کروڑ عوام کی توہین ہوئی، نواز شریف کو بھی ہتھکڑیاں نہیں لگنی چاہئیں تھی ،پارٹی کے ساتھ ہوں: علی محمد خان 

جب خان صاحب کو کالر سے پکڑ کر اٹھایا گیا تو 22 کروڑ عوام کی توہین ہوئی، نواز شریف کو بھی ہتھکڑیاں نہیں لگنی چاہئیں تھی ،پارٹی کے ساتھ ہوں: علی محمد خان 

پشاور: سابق وزیر مملکت تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا ہے ان کا کہنا ہے کہ پریس کانفرنس نہیں کروں گا پارٹی کے ساتھ ہوں۔ 

علی محمد خان کے وکیل ندیم شاہ ایڈوکیٹ کے مطابق عدالت نے محکمہ اینٹی کرپشن کی ایف آئی آر پر علی محمد خان کو جوڈیشل کر دیا ہے اورانھیں جیل بھیج دیا گیا ہے۔ اب پیر کے روز علی محمد کی ضمانت دائر کریں گے۔

اس موقع پر علی محمد کی جانب سے ایک وڈیو پیغام بھی سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے عمران خان کے ساتھ ہونے کا عزم دہراتے ہوئے کہا  ہر سیاسی لیڈر کے ساتھ جو ہوتا رہا ہے میں اس کے ساتھ کھڑا ہوتا ہوں، آج تو میرے ہاتھ میں ہتھکڑیاں ہیں لیکن جب میاں صاحب کو ہتھکڑیاں پہنائی گئیں تو میں اس کے بھی خلاف تھا اور میرا اس پر بیان ہے۔

علی محمد خان نے کہا ہمارا ان سے کتنا بھی سیاسی اختلاف ہو، وہ سابق وزیر اعظم تھے ان کو ہتھکڑی نہیں ڈالنی چاہیے تھی۔ یہ ہتھکڑی ایک وزیر اعظم کو نہیں بلکہ 22 کروڑ عوام کو ڈالی جاتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا  جب عمران خان کو کالر سے پکڑ کر اٹھایا گیا تھا وہ ان کی نہیں 22 کروڑعوام کی بے عزتی تھی۔

واضح رہے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق رکن قومی اسمبلی علی محمد خان کو جمعے کے روز اینٹی کرپشن پولیس نے گرفتار کیا تھا۔

علی محمد کے وکیل ندیم شاہ ایڈووکیٹ نے بی بی سی کو بتایا تھا کہ کہ محکمہ اینٹی کرپشن نے 10 مئی کو علی محمد خان کے خلاف ایک ایف آئی آر درج کی تھی، جس مقدمے میں ان کی آج گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔

مصنف کے بارے میں