سعودی عرب اور ایران دوبارہ سفارتی تعلقات بحال کرنے پر متفق 

سعودی عرب اور ایران دوبارہ سفارتی تعلقات بحال کرنے پر متفق 
سورس: File

ریاض ، تہران  : خطے کے دو بڑے حریف ایران اور سعودی عرب دوبارہ سے سفارتی تعلقات کی بحالی پر متفق  ہوگئے ہیں۔ دو ماہ کے اندر سفارتخانے دوبارہ کھولیں گے کیونکہ بیجنگ مذاکرات کے بعد سکیورٹی معاہدے سمیت تعلقات بحال ہو گئے ہیں۔

ایران اور سعودی عرب کے سرکاری میڈیا کے مطابق، ایران اور سعودی عرب نے دو ماہ کے اندر تعلقات کی بحالی اور سفارتخانے دوبارہ کھولنے پر اتفاق کیا ہے۔ یہ معاہدہ چینی دارالحکومت بیجنگ میں ہونے والے مذاکرات کے بعد سامنے آیا۔

ایران کے اعلیٰ سفارت کار کا کہنا ہے کہ سعودیوں کے ساتھ مذاکرات سے تعلقات بحال ہو سکتے ہیں۔ایرانی خبر رساں ایجنسی ارنا نے  رپورٹ کیا مذاکرات کے نتیجے میں، ایران اور سعودی عرب نے دو ماہ کے اندر سفارتی تعلقات بحال کرنے اور سفارتخانے دوبارہ کھولنے پر اتفاق کیا ہے۔

نور نیوز جو کہ ایران کی سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل سے منسلک ہے نے ایسی تصاویر اور ویڈیو پوسٹ کیں جو اس ملاقات کے ساتھ چین میں لی گئی تھیں۔ اس میں کونسل کے سیکرٹری علی شمخانی کو ایک سعودی اہلکار اور ایک چینی اہلکار کے ساتھ دکھایا گیا تھا جس کا نام سرکاری ٹی وی نے وانگ یی کے نام سے دیا تھا۔

ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن نے کہا کہ فیصلے پر عمل درآمد کے بعد دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ سفیروں کے تبادلے کی تیاری کے لیے ملاقات کریں گے۔

سعودی پریس ایجنسی نے معاہدے کی تصدیق اس وقت کی جب اس نے سعودی عرب اور ایران کا مشترکہ بیان بھی شائع کیا، جس میں کہا گیا تھا کہ دونوں ممالک نے ریاستی خود مختاری کا احترام کرنے اور ایک دوسرے کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ ریاض اور تہران نے 2001 میں طے پانے والے سیکیورٹی تعاون کے معاہدے کو فعال کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

مصنف کے بارے میں