لاہور ہائیکورٹ نے کالے ہرن کے شکار پر پابندی لگا دی

 لاہور ہائیکورٹ نے کالے ہرن کے شکار پر پابندی لگا دی
کیپشن: عدالت نے پنجاب حکومت کو کالے ہرن کے شکار پر پابندی سے متعلق قانون پر عمل درآمد کا حکم دے دیا۔۔۔۔فائل فوٹو

لاہور: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے کالے ہرن کے شکار پر پابندی سے متعلق قانون پر من و عن عمل درآمد کا حکم دیتے ہوئے گزشتہ 5 سال کا شکار سے متعلق ریکارڈ طلب کر لیا۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد یاور علی نے شیراز ذکا ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ پنجاب وائلڈ لائف پروٹیکشن ایکٹ 1974 کے تحت کالے ہرن کا شکار غیر قانونی ہے اس کے باوجود پنجاب میں کالے ہرن کا شکار ہو رہا ہے۔

 

مزید پڑھیں: مریم، حسن اور حسین نواز کے بیانات کو عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنا دیا گیا

درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ کالا ہرن ایک نایاب جانور ہے جس کا شکار کیا جا رہا ہے۔ انڈیا میں کالے ہرن کے شکار پر سلمان خان کو 5 سال کی سزا ہوئی لہذا عدالت کالے ہرن کے شکار پر پابندی سے متعلق قانون پر عمل درآمد کا حکم جاری کرے۔

عدالت نے دائر درخواست پر پنجاب حکومت کو کالے ہرن کے شکار پر پابندی سے متعلق قانون پر عمل درآمد کا حکم دے دیا۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں