دہشتگردی کیخلاف جنگ پر آنے والے اخراجات سے حکومت لاعلم

دہشتگردی کیخلاف جنگ پر آنے والے اخراجات سے حکومت لاعلم

اسلام آباد: حکومت نے دہشت گردی کے خلاف جنگ پر آنے والے اخراجات سے لاعلمی کا اظہار کردیا۔ سینیٹ اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران چوہدری تنویر نے وزارت خزانہ سے سوال کیا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ پر کتنی رقم خرچ ہوئی؟۔ سوال پر وزارت خزانہ نے جواب دیا کہ یہ سوال وزارت داخلہ کو منتقل کیا لیکن جواب موصول نہیں ہوا۔

وزیر مملکت برائے داخلہ بلیغ الرحمان نے ایوان کو بتایا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ سے متعلق حکومت کے پاس علیحدہ تفصیلات موجود نہیں۔ کہا جاتا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف ایک خطیر رقم خرچ ہوئی لیکن تفصیلات موجود نہیں کہ کس مد میں کتنے پیسے خرچ ہوئے۔ و

وزیر مملکت نے کہا کہ اس جنگ پر کتنی رقم خرچ ہوئی اس پر صرف اندازہ لگایا جا سکتا ہے لیکن اخراجات پر کام ضرور کیا جا سکتا ہے مگر اخراجات کو الگ کرنا کافی پیچیدہ اور طویل عمل ہے۔ بلیغ الرحمان نے مزید بتایا کہ ہمارے پاس کولیشن سپورٹ فنڈز سے متعلق تفصیلات موجود ہیں اور دہشت گردی سے متعلق اخراجات کی اندازوں پر مبنی تفصیلات پیش کر سکتے ہیں۔

اس موقع پر چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے کہا کہ وزیر مملکت آپ اپنے بیان کے مضمرات دیکھیں اور میں آپ کے بیان پر حیران ہوں کیونکہ آپ کے بیان پر دھچکا لگا ہے۔ حکومت کے پاس تفصیلات ہی نہیں کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ پر کتنے اخراجات آئے۔

رضا ربانی کا مزید کہنا تھا کہ آپ کے پاس تخمینہ ہی نہیں کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ پر کتنی رقم خرچ ہوئی؟۔ یہ ماسی خیراں کے گھر کا خرچہ نہیں بلکہ آپ دہشتگردی کے خلاف جنگ پر پیسا خرچ کر رہے ہیں۔ حکومت کو کل حساب دینا ہو گا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ پر کتنی رقم خرچ ہوئی۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں