ایران دنیا میں دہشت گردی کو فروغ دینے میں سرفہرست ہے، سعودی وزیرخارجہ

ایران دنیا میں دہشت گردی کو فروغ دینے میں سرفہرست ہے، سعودی وزیرخارجہ

ریاض: سعودی عرب نے ایران پر نئی عالمی پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران دنیا میں دہشت گردی کو فروغ دینے میں سرفہرست ہے, ہم لبنانی عوام کی مدد چاہتے ہیں تاکہ وہ حزب اللہ کے دبا سے باہر آسکیں.

جمعہ کے روز امریکی ٹیلی ویژن کو انٹرویو دیتے ہوئے سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کہ ایران دہشت گردی کو فروغ دینے والا دنیا کا نمبر ون ملک ہے، ہم ایرانی بیلیسٹک میزائل پروگرام اور ایرانی حکومت کی جانب سے حزب اللہ کی پشت پناہی کے عمل کی مذمت کرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ دہشت گردی کو فروغ دینے کی جرم میں ایران پر نئی عالمی پابندی عائد کی جائیں۔حزب اللہ سے براہ راست تصادم کے سوال پر سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ ریاست اس حوالے سے مختلف طریقہ کار غور کررہی ہے کہ حزب اللہ سے کیسے نمٹا جائے، ہم یہ کبھی نہیں ہونے دیں گے کہ لبنان ایک ایسا پلیٹ فارم بن جائے جوسعودی عرب کے لیے خطرے کا باعث بنے، ہم لبنانی عوام کی بھی مدد چاہتے ہیں تاکہ وہ حزب اللہ کے دبا سے باہر آسکیں۔

دوسری جانب لبنان اور حزب اللہ کے معاملے پر سعودی عرب اور ایران کے درمیان جاری سرد جنگ مزید شدت اختیار کرگئی ہے اور دونوں طرف سے ایک دوسرے پر لفظی گولہ باری کا سلسلہ جاری ہے۔خیال رہے کہ سعودی عرب،کویت، بحرین اورمتحدہ عرب امارات نے اپنے شہریوں کو لبنان کا سفر نہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو شہری وہاں موجود ہیں وہ فوری طور پر ملک چھوڑ دیں جب کہ سعودی وزیر کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب سعودی عرب پر الزام ہے کہ اس نے لبنانی وزیراعظم سعد الحریری پر مستعفی ہونے کے لیے دبا ڈالا تاکہ حزب اللہ اور ایرانی مذہبی رہنماں پر دبا ڈالا جاسکے۔

واضح رہے کہ لبنانی وزیر اعظم سعد الحریری نے گزشتہ ہفتے ریاض میں بیٹھ کر اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد سے لبنان سیاسی غیر یقینی کی صورتحال سے دوچار ہے ، یہ افواہیں بھی گردش میں ہیں کہ لبنانی وزیراعظم کو سعودی عرب نے نظر بند کیا ہوا ہے تاہم سعودی حکومت نے ان دعووں کو مسترد کردیا ہے۔
#/S

Attachments area

مصنف کے بارے میں