رانا ثناء اللہ نے جہانگیر ترین کی وطن واپسی کو ڈیل قرار دیدیا

Pakistan,Rana Sanaullah,Jahangir tareen,Nab
کیپشن: فائل فوٹو

لاہور: آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثناءاللہ نیب میں پیش ہوئے اور انہوں نے تین رکنی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے ان سے ڈیرھ گھنٹے تک سوالات کیے۔

زرائع کے مطابق رانا ثناءاللہ نے وکلا کی جانب سے تیار کردہ تحریری جواب نیب میں جمع کرا دیا۔ رانا ثناءاللہ نے الزام عائد کیا کہ نیب نے انکا جعلی بینک اکاؤنٹ کھلوا کر پیسے رکھوانے کی کوشش کی لیکن شناختی کارڈ بلاک ہونے کی وجہ سے ایسا نہ ہو سکا۔

اس موقع پر رانا ثناءاللہ نے جہانگیر ترین کی وطن واپسی کو ڈیل قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کو پراجیکٹ دیا گیا ہے اور وہ ایم این ایز اور ایم پی ایز کے جوڑ توڑ کے لئے واپس آئے مگر مسلم لیگ ن اور نواز شریف کی جہد و جہد اب جوڑ توڑ سے اوپر چلی گئی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ ایک سال سے نیب میرے خلاف انکوائری کر رہا تھا اور اگر ان کے پاس میرے خلاف ایک بھی ثبوت ہے تو سامنے لائیں کیونکہ میری تمام جائیداد انہوں نے فریز کی ہوئی ہے اور میرے پورے خاندان کے شناختی کارڈ کو بھی بلاک کیا ہوا ہے یہ نئے پاکستان میں احتساب کا حال ہے۔ 

ان کا کہنا تھا کہ 10سال سے جو اثاثے تھے آج بھی وہی ہیں کوئی اضافہ نہیں ہوا۔ اے این ایف کی مدد سے مجھ پر منشیات کا  کیس بنایا گیا۔

 لیگی رہنما نے کہا کہ ہم نواز شریف کے بیانیہ کے ساتھ  کھڑے ہیں اور گزشتہ ستر سال سے یہ ملک آگے نہیں بڑھ رہا لیکن حکومت کے خلاف ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔