مسلم ایٹم بم کے خالق ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو سرکاری اعزاز سے سپردخاک کرنے کا فیصلہ

مسلم ایٹم بم کے خالق ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو سرکاری اعزاز سے سپردخاک کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد :محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو سرکاری اعزاز کے ساتھ دفن کیا جائے گا ۔

وزیرداخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو پورے قومی اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کیا جائے گا اور ان کی نماز جنازہ ان کی وصیت کے مطابق پڑھائی جائے گی۔

شیخ رشید نے کہا کہ انہوں نے پاکستان کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنانے میں اہم کردار اد اکیا ہے آج  پاکستان ایک محسن سے محروم ہوگیا ہے ۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ تمام انتظامات اہلخانہ کے ساتھ ملکر کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے اور قومی ہیرو کی نماز جنازہ 3 بج کر 30 منٹ پر ادا کی جائے گی جبکہ تدفین ایچ ایٹ قبرستان میں کی جائے۔

واضح رہے کہ محسن پاکستان ، ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان اسلام آباد کے ہسپتال میں انتقال کرگئے ہیں ۔ وہ کچھ عرصے سے علیل تھے ، طبیعت بگڑنے پر صبح 6 بجے انہیں کے آر ایل ہسپتال میں لایا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہو سکے اور صبح 7 بجے انتقال کر گئے ۔

ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو چند ہفتے قبل کورونا ہوا تھا ، انکا علاج پہلے الشفا پھر ملٹری ہسپتال میں ہوا طبیعت بہتر ہونے پر انہیں گھر منتقل کر دیا گیا تھا ۔ آج صبح دوبارہ پھیپھڑوں کی تکلیف کے باعث انہیں ہسپتال لے جایا گیا جہاں انکا انتقال ہوا ۔

ڈاکٹر عبدالقدیر خان یکم اپریل 1936 کو بھوپال میں پیدا ہوئے ، 1947 میں اہلخانہ کے ہمراہ پاکستان ہجرت کی ۔ 1967 میں نیدر لینڈ کی ایک یونیورسٹی سے انجینئرنگ کی ڈگری حاصل کی ، بیلجیم کی ایک یونیورسٹی سے میٹلرجیکل انجینئرنگ میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری لی ۔

1976 میں پاکستان لوٹنے کے بعد ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے انجینئرنگ ریسرچ لیبارٹریز میں شمولیت اختیار کی ، 1981 میں لیبارٹری کا نام تبدیل کرکے ’ ڈاکٹر اے کیو خان ریسرچ لیبارٹریز‘ رکھ دیا گیا ۔

ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا ، انہوں نے ایک سو پچاس سے زائد سائنسی تحقیقاتی مضامین بھی لکھے ہیں ۔ 1993 میں کراچی یونیورسٹی نے انہیں ڈاکٹر آف سائنس کی اعزازی سند دی تھی ۔

1996 میں ان کو پاکستان کا سب سے بڑا سِول اعزاز نشانِ امتیاز دیا گیا جبکہ 1989ء میں ہلال امتیاز کا تمغہ عطا کیا گیا ۔