لیاری میں گینگ وار دوبارہ متحرک ہونے سے خونی تصادم کا خدشہ

لیاری میں گینگ وار دوبارہ متحرک ہونے سے خونی تصادم کا خدشہ

کراچی :گینگسٹرز کی طرف سے لیاری میں جاری بالا دستی کی جنگ میں گزشتہ کچھ عرصہ میں وقتی طور پر کمی تو ضرور واقع ہوئی تھی، تاہم لیاری کے پرامن مکینوں کو مکمل طور پر گینگسٹرز سے پاک نہیں کیا جا سکا اور وہ ایک بار پھر سے نہ صرف منظم ہوگئے ہیں، مبینہ طور پر شہر کے پوش علاقوں سے مالی طور پر مستحکم افراد کو اغوا کر کے لیاری میں لاکر تاوان وصولی کا سلسلہ بھی پھر سے شروع ہو چکا ہے۔

لیاری کا علاقہ سنگو لین پولیس کے لیے نوگو ایریا بنا ہوا ہے، جہاں پر عذیر گروپ کے تقریباً 250 سے زائد کارندے موجود ہیں، اس کے علاوہ غفار زکری اور اس کا بھائی بھی لیاری میں بلا خوف و خطر بیٹھے ہیں۔ عذیر گروپ سے تعلق رکھنے والے اہم کمانڈر بہادر عرف پی ایم ٹی، سعید عرف سپیرا، ملا سہیل ، ریحان پٹھان ، فہد اور اسماعیل عرف پینتھرا سمیت دو درجن سے زائد کمانڈر اور تقریباً 250 سے زائد ان کے کارندے لیاری کے علاقے سنگو لائن میں عذیر بلوچ کے گھر کے اطراف موجود ہیں۔

جہاں انھوں نے اپنی محفوظ کمین گاہیں بنائی ہوئی ہیں۔گینگسٹرز کی جانب سے اغوا کی واردات کے بعد گھر والوں کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جاتی ہیں کہ اگر پولیس میں رپورٹ کی یا کسی کو بھی بتایا تو مغوی کو قتل کر کے نعش پھینک دی جائے گی۔

لیاری گینگ وار کے گروپوں کے دوبارہ متحرک اور علاقے میں بالادستی قائم کرنے کی جنگ میں اس بات کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ لیاری میں کہیں ایک بار پھر سے خونی تصادم نہ شروع ہوجائے اور گینگسٹرز کی آپس کی لڑائی میں کہیں لیاری کے بے گناہ او پرامن شہری نشانہ نہ بن جائیں۔