منی لانڈرنگ  کیس ،  حمزہ شہباز شریف کی حاضری معافی کی درخواست منظور  

منی لانڈرنگ  کیس ،  حمزہ شہباز شریف کی حاضری معافی کی درخواست منظور  

لاہور:پاکستان مسلم لیگ (ن)کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں  محمد شہباز شریف اپنی بیٹی جویریہ علی کے ہمراہ  منی لانڈرنگ کیس میں لاہور کی احتساب عدالت میں پیش ہو گئے۔ جبکہ پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف محمد حمزہ شہباز شریف کو ناسازی طبیعت کی بنیاد پر عدالت میں پیش نہیں کیا گیا۔

جیل سپرنٹنڈنٹ کی جانب سے رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی۔ رپورٹ میںبتایا گیا کہ حمزہ شہباز کو گزشتہ دو روز سے بخار ہے۔ حمزہ شہباز کا میڈیکل چیک اپ اور کوروناوائرس کا ٹیسٹ بھی کروایا گیا ہے۔  احتساب عدالت کے جج اجواد الحسن  نے حمزہ شہباز شریف کی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست منظور کرتے ہوئے ان کے جوڈیشل ریمانڈ میں  یکم اکتوبر تک توسیع کر دی۔ جبکہ نیب حکام نے سلمان شہباز شریف کے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کے حوالہ سے رپورٹ عدالت میں پیش کر دی۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملزم کو بیرون ملک موجود ہونے کی وجہ سے گرفتار نہیں کیا جاسکا۔سلمان شہباز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری پر عملدرآمد نہیں ہوسکا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نیب نے سلمان شہباز شریف کی گرفتاری کے لئے وزارت خارجہ سے رابطہ کر لیاہے۔ عدالت نے نیب حکام کو ہدایت کی تمام اتھارٹیز سے رابطہ کر کے رپورٹ جمع کروائیں۔

دوران سماعت شہباز شریف ،  ان کی بیٹی اور دیگر نامزد ملزمان  کو ریفرنس کی کاپیاں فرایم کر دی گئیں۔  جبکہ عدالت نے حاضری لگوانے کے بعد شہباز شریف اور جویریہ علی  کو واپس جانے کی اجازت دے دی۔ دوران سماعت شہباز شریف نے تاخیر سے آنے پر احتساب عدالت کے جج سے معذرت کی اور کہا کہ رش کی وجہ سے عدالت پہنچنے میں تاخیر ہو گئی اس پر جج نے کہا کوئی بات نہیں مجھے   خود بھی رش کی وجہ  سے  تاخیر کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ مجھے کچھ کہنے کی اجازت ہے۔

اس پر احتساب عدالت کے جج کا کہنا تھا مجھے پتہ تھا آپ ضرور  کچھ کہیں گے، آپ کو اجازت ہے جو کہنا چاہتے ہیں کہیں۔ اس پر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ   کہا جا رہا ہے کہ میں نے آمدن سے زائد اثاثے بنائے۔ میرے فیصلوں سے میاں محمد نواز شریف اور میرے بیٹوں کو کاروبار میں نقصان ہوا، حکومت سندھ نے گنے کی قیمت  155سے165وپے کی جبکہ میں نے پنجاب میں کاشتکاروں کے مفادات کا تحفظ کیاا ور گنے کی قیمت 180روپے فی من مقرر کی جس کے نتیجہ میں نواز شریف،مرحوم بھائی اور  میرے بچوں کے کاروبار کو اربوں کا نقصان ہوا۔ مجھ پر میرے خاندان  کا بھی دبائو تھا کہ  ریٹ کم کیا جائے اور سبسڈی دی جائے۔

میں نے گنے کی قیمت کم کی نہ سبسڈی دی۔ مجھ پر الزام عائد کیا جاتا ہے کہ یہ میری بے نامی جائیدادیں ہیں، اگر یہ میری بے نامی جائیدادیں ہوتیں تو کیا میں ان کو نقصان پہنچاتا۔ میں نے صوبے کی خدمت کی اس کا یہ صلہ دیا جارہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں نے قومی خزانے کے کئی سو ارب روپے بچائے، اپنے تین ادوار حکومت میں کبھی میںنے تنخواہ نہیں لی۔

میں نے اپنے فرض سے بڑھ کر پنجاب کی عوام کا پیسہ بچایا۔ مجھ پر منی لانڈرنگ کا کیس بنایا گیا۔ میرے فیصلوں کی وجہ سے کبھی میرے خاندان کے کاروبار کو فائدہ نہیں ہوا۔ حکومت مجھے اور میرے خاندان کو سیاسی  انتقام کا نشانہ بنارہی ہے،یہ    نیب نیازی گٹھ جوڑ ہے۔ مجھے اللہ تعالیٰ پر پورا  بھروسہ ہے ہمیں انصاف ملے گا۔