خواتین کو شرعی قوانین کے احترام کے ساتھ انتظامی عہدے دیں گے، ذبیح اللہ مجاہد

خواتین کو شرعی قوانین کے احترام کے ساتھ انتظامی عہدے دیں گے، ذبیح اللہ مجاہد
کیپشن: خواتین کو شرعی قوانین کے احترام کے ساتھ انتظامی عہدے دیں گے، ذبیح اللہ مجاہد
سورس: فائل فوٹو

کابل : ترجمان امارات اسلامیہ ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ سرکاری دفاترفعال ہو گئے ہیں اور خواتین کو شرعی قوانین کے احترام کے ساتھ انتظامی عہدے دیں گے۔

کابل میں پاکستان کے نجی نیوز چینل کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے طالبان کے نائب وزیر اطلاعات ذبیح اللہ مجاہد نے افغانستان کی نئی حکومت سے متعلق اہم تفصیلات بیان کیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں تمام سرکاری دفاتر فعال ہوگئے اور متعلقہ افسران نے جانا شروع کردیا ہے اس کے علاوہ تمام وزراء بھی اپنے دفاتر میں بیٹھنا شروع ہوگئے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ یہ عبوری حکومت ہے اور ابھی آغاز ہے جبکہ افغانستان مشکل صورتحال سے دوچار ہے لہٰذا ہماری پوری کوشش ہو گی دنیا ہمیں تسلیم کر لے۔ ہم خواتین کو شرعی قوانین کے احترام کے ساتھ حکومتی عہدے دیں گے اور خواتین حکومت کا حصہ بن سکتی ہیں لیکن یہ دوسرا مرحلہ ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ وزرات خارجہ فعال ہو گئی ہے اور ہم دنیا سے تعلقات رکھیں گے جبکہ امریکا سمیت دیگر ممالک ہمیں تسلیم کریں اس پرکام کر رہے ہیں اور اگر کسی ملک کو ہم سے تشویش ہے تو اسے سیاسی طور پر حل کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے ساتھ ہمارے ساتھ اچھے تعلقات ہیں اور پاکستان نے ہمارے لیے امداد بھیجی اس پر پاکستان کے شکرگزار ہیں۔ 

خیال رہے کہ طالبان کی جانب سے دو روز قبل عبوری حکومت کا اعلان کیا گیا تھا جس میں ملا محمد حسن اخوند کو افغانستان کا وزیراعظم جبکہ ملا عبدالغنی برادر اور مولوی عبدالسلام حنفی کو نائب وزرائے اعظم مقرر کیا گیا تھا۔

اب اطلاعات ہیں کہ نئی افغان کابینہ امریکا میں ورلڈ ٹریڈ سنٹر پر ہونے والے حملے کے 20 سال مکمل ہونے والے روز یعنی 11 ستمبر کو حلف اٹھائے گی۔نئی افغان کابینہ کی حلف برداری کی تقریب میں روس کے عہدیدار بھی شریک ہوں گے۔

امریکا اور یورپی یونین کی جانب سے طالبان کی عبوری حکومت پر خدشات کا اظہار کیا گیا جبکہ پاکستان کی جانب سے نئی افغان حکومت کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا گیا۔

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کا کہنا تھا کہ طالبان حکومت میں ایسے لوگ بھی شامل ہیں جو امریکی اداروں کو مطلوب ہیں، طالبان کو نئی حکومت کے بعض ناموں کے لیے دنیا سے قانونی حیثیت حاصل کرنی پڑےگی۔

دوسری جانب ترجمان پاکستانی دفتر خارجہ نے امید ظاہر کی ہے افغانستان میں نئے سیاسی انتظام کے تحت امن و استحکام اور سلامتی کو یقینی بنایا جائے گا۔

سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل نے کہا کہ سعودی عرب افغان عوام کی مدد کے لیے پُرعزم ہے، افغان عوام بغیر بیرونی مداخلت جو راستہ بھی منتخب کریں سعودی عرب حمایت کرے گا۔