فضائی حملوں میں شام کے 20 فیصد فعال طیارے تباہ ہوئے، امریکہ

فضائی حملوں میں شام کے 20 فیصد فعال طیارے تباہ ہوئے، امریکہ

واشنگٹن:امریکہ نے کہاہے کہ شام میں کیمیائی ہتھیاروں کے حملوں کے جواب میں کیے گئے امریکی فضائی حملوں میں شام کے قابلِ استعمال طیاروں میں سے 20 فیصد تباہ کر دیے گئے ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکہ کے وزیر دفاع جیمز میٹس کا کہنا تھا کہ شام کو کیمیائی ہتھیاروں کے دوبارہ استعمال کا مشورہ مہنگا پڑے گا۔
امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس امریکہ کی جانب سے جانچ پرکھ کر اٹھائے گئے اقدام کی والے سے ایندھن، بارود اور فضائی دفاع کی صلاحتیوں کو نشانہ بنایا گیا جس کی وجہ سے شام کے 20 فیصد فعال طیارے تباہ ہوئے۔ان کا مزید کہنا تھاکہ شامی حکومت کے پاس شعیرات کے ہوائی اڈے پر اب جہازوں میں ایندھن بھرنے یا مسلح ہونے کی صلاحیت نہیں رہی اور نہ ہے رن وے قابل استعمال رہا ہے۔

شام فوج نے امریکی حملے کے بعد بڑے پیمانے پر نقصان کا اعتراف کیا تھا تاہم روسی وزیرِ دفاع کا کہنا تھا کہ صرف چھ شامی فضائی فوج کے جہاز اور کئی عمارتیں تباہ ہوئیں جبکہ شعیرات کے اڈے پر صرف 23 میزائل گرے۔جیمز میٹس نے کہا ان حملوں سے صاف ظاہر ہے کہ امریکہ شامی صدر بشارالاسد کی کی جانب سے معصوم شہریوں و کیمیائی ہتھیاروں سے نشانہ بنائے جانے کی حمایت نہیں کرتا۔