ڈسکہ الیکشن میں انتخابی خلاف ورزیوں کے کم واقعات ہوئے، فافن

ڈسکہ الیکشن میں انتخابی خلاف ورزیوں کے کم واقعات ہوئے، فافن
کیپشن: ڈسکہ الیکشن میں انتخابی خلاف ورزیوں کے کم واقعات ہوئے، فافن
سورس: فائل فوٹو

اسلام آباد: پنجاب سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 75 ڈسکہ ضمنی انتخاب پر فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن)  نے رپورٹ جاری کردی۔

رپورٹ کے مطابق ڈسکہ انتخاب شفاف رہے اور الیکشن عملے نے توجہ سے انتخابی عمل سرانجام دیا جبکہ ضمنی انتخاب میں انتخابی خلاف ورزیوں کے واقعات کم رونما ہوئے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فافن عملے نے الیکشن میں 193 انتخابی خلاف ورزیوں کی نشاندہی کی جن  میں 115 پارٹی کیمپ کی پولنگ اسٹیشن کے باہر ہونے سے متعلق تھیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 38 واقعات الیکشن عملے کے ایک کمرے میں ایک الیکشن بوتھ سے زیادہ قائم کرنے سے متعلق ہیں جبکہ 91 فیصد پولنگ اسٹیشن کے باہر ووٹرز نے اطمینان کا اظہار کیا۔

فافن رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن نے سیکیورٹی کے مؤثر انتظامات کیے، تشدد کے بڑے واقعات رپورٹ نہیں ہوئے تاہم کورونا کے حوالے سے 46 فیصد پولنگ اسٹیشنز پر ایس او پیز پر عملدرآمد ناقص تھا جبکہ 3فیصد پولنگ اسٹیشنز پر کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد ہی نہیں کیا گیا۔ ووٹر کیلئے کسی اور کی جانب سے مہر لگانے کا ایک واقعہ بھی سامنے آیا، پولنگ ایجنٹس کو فارم 45 کی کاپیاں فراہم کی گئیں۔

رپورٹ کے مطابق الیکشن میں 43 فیصد ووٹرز نے حق رائے دہی استعمال کیا، حلقے میں خواتین کے ووٹ کی رجسٹریشن مردوں سے زیادہ رہی  جبکہ حلقے میں 2018 کے انتخابات سے خواتین ووٹرز میں تقریباً 22 ہزار ووٹ کا اضافہ ہوا اور حلقے میں مرد ووٹرز میں 19 ہزار کا اضافہ ہوا۔

خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 75 ڈسکہ کے ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ (ن) کی نوشین افتخار نے کامیابی حاصل کی۔

سرکاری نتیجے کے مطابق مسلم لیگ (ن) کی نوشین افتخار ایک لاکھ 10 ہزار 76 ووٹ حاصل کر کے کامیاب رہیں جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے علی اسجد ملہی 93 ہزار 433 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔ تحریک لبیک پاکستان کے حاجی خلیل سندھو 8 ہزار 268 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے۔