مصنوعی ذہانت کی مدد سے تیار کردہ ورچوئل نیوز اینکر متعارف کروادی گئی

مصنوعی ذہانت کی مدد سے تیار کردہ ورچوئل نیوز اینکر متعارف کروادی گئی

کویت : ایک بڑے اور ناموار میڈیا گروپ نے مصنوعی ذہانت (آرٹیفیشل انٹیلی جنس) کی مدد سے تیار کردہ  ورچوئل نیوز اینکر متعارف کروادی۔

 غیر ملکی خبر رساں ادارے  کے مطابق  کویت نیوز ویب سائٹ کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ’فضہ‘ نامی  خاتون کی ویڈیو شیئر کی گئی جس کے ہلکے براؤن رنگ کے بال ہیں اور اس نے سیاہ جیکٹ اور سفید ٹی شرٹ زیب تن کی ہوئی  ہے ۔

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ  مصنوعی زہانت کے زریعے کام کرنے والی اس  خاتون اینکر نے عربی زبان میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’میرا نام فضہ ہے اور میں کویت کی پہلی نیوز اینکر ہوں جو کویت نیوز میں مصنوعی ذہانت کی مدد سے کام کرتی ہے۔

 اینکر نے کہا  آپ کس قسم کی خبروں کو ترجیح دیتے ہیں؟ آئیے آپ کی رائے جانتے ہیں‘۔

 میڈیا آؤٹ لیٹس کے ڈپٹی ایڈیٹر اِن چیف عبداللہ بفطین  کا کہنا تھا کہ  ’یہ اقدام نیا اور جدید مواد پیش کرنے کے لیے مصنوعی ذہانت کی صلاحیت کا امتحان ہے‘۔ مستقبل میں فضہ کویتی لہجہ بھی اپنا لے گی اور  نیوز ویب سائٹ کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر نیوز بلیٹن بھی پیش کرے گی، جس کے 12 لاکھ فالورز ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’فضہ ایک معروف اور قدیم کویتی نام ہے جس سے مراد چاندی ہے، ہم ہمیشہ روبوٹ کو چاندی اور دھاتی رنگ کا تصور کرتے ہیں، اس لیے ہم نے اس کا  یہ نام  رکھا ہے ۔

عبداللہ بفطین کے مطابق فضہ کے سنہرے بال اور ہلکے رنگ کی آنکھیں دراصل تیل سے مالا مال ملک کویت کی متنوع آبادی کی نمائندگی کرتی ہیں جہاں کئی غیر ملکی بھی آباد ہیں ۔

منصوعی ذہانت والی دنیا کی اس  پہلی خاتو ن  نیوز اینکر  فضہ کے تعارف پر مبنی اس 13 سیکنڈ کی ویڈیو نے صحافیوں سمیت سیکڑوں سوشل میڈیا صارفین کی بھرپور توجہ سمیٹی اور دیکھتے ہی دیکھتے عالمی توجہ کا مرکز بن گئی۔

 واضح رہے کہ یہ روپوٹک خاتون کویت کی جس  ویب سائٹ ’کویت ٹائمز‘ سے منسلک ہے، اس کی بنیاد 1961 میں رکھی گئی تھی اور یہ انگریزی زبان میں شائع ہونے والا کویت کا سب سے پہلا اخبار تھا۔

فضہ  جلد ہی آن لائن نیوز بلیٹن پڑھتی دکھائی دے گی۔

 
 

مصنف کے بارے میں