امریکہ میں ”الٹرافاسٹ وائی فائی“ کا کامیاب تجربہ

امریکہ میں ”الٹرافاسٹ وائی فائی“ کا کامیاب تجربہ

نیویارک : امریکی سائنسدانوں نے وائی فائی سے سو گنا تیز الٹرا فاسٹ وائی فائی کا کامیاب تجربہ کر لیا جس سے ڈیٹا کو انتہائی تیزی سے ارسال کیا جاسکتا ہے۔
امریکا کی براون یونیورسٹی کے اسکول آف انجینئرنگ کے سائنسدان اس ٹیکنالوجی کی تیاری پر کام کررہے ہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے علیحدہ علیحدہ ڈیٹا اسٹریم ٹرانسمیشن کیلئے ٹیرا ہرٹز ویوز کو استعمال کیا جو کہ بہت تیز رفتار ہے جبکہ اس میں خامیوں کی شرح نہ ہونے کے برابر ہے۔انہوں نے روایتی مائیکرو ویوز کی بجائے ٹیرا ہرٹز ویوز کو استعمال کرکے 50 گیگا بائٹ فی سیکنڈ کی رفتار سے ڈیٹا کو ٹرانسفر کیا۔بیشتر وائرلیس نیٹ ورکس میں زیادہ سے زیادہ رفتار 500 میگا بائٹس فی سیکنڈ ہوتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ پہلی بار ہے کہ اس طرح کی ویوز کو حقیقی ڈیٹا کی ٹرانسمیشن کے لیے استعمال کیا گیا اور ہمارے نتائج ثابت کرتے ہیں کہ مستقبل میں ٹیرا ہرٹز وائرلیس نیٹ ورکس کام کررہے ہوں گے۔موجودہ وائس اور ڈیٹا نیٹ ورکس میں مائیکرو ویوز کو استعمال کیا جاتا ہے جو سگنلز کو وائرلیس طریقے سے منتقل کرتے ہیں ان تجربات کے نتائج کو جریدے نیچر کمیونیکشن میں شائع کیا گیا۔