انٹرنیٹ پر بھارتی اور بنگالی شہری سال بھر کیا کچھ ڈھونڈتے رہے?

سب سے زیادہ ریپ اور جنسی تعلقات سے متعلق انٹرنیٹ پر تلاش کرتے رہے

انٹرنیٹ پر بھارتی اور بنگالی شہری سال بھر کیا کچھ ڈھونڈتے رہے?
انٹرنیٹ پر بھارتی اور بنگالی شہری سال بھر کیا کچھ ڈھونڈتے رہے?
انٹرنیٹ پر بھارتی اور بنگالی شہری سال بھر کیا کچھ ڈھونڈتے رہے?
انٹرنیٹ پر بھارتی اور بنگالی شہری سال بھر کیا کچھ ڈھونڈتے رہے?

ممبئی :  انٹرنیٹ نے دنیا کو ایک پیالے میں بند کردیا ہے اور دنیا کے ایک کونے میں وقوع پذیر ہونیوالے کسی بھی واقعے کی اطلاع اگلے ہی لمحے آپ کے پاس ہوتی ہے ، جہاں یہ دنیا میں رابطوں اور اطلاعات کی رسائی کا ذریعہ بناہے ، وہیں عادتیں بگاڑدینے والے مواد کی بھی کمی نہیں ، بھارت اور بنگلہ دیش کے شہری 2016ءکے دوران سب سے زیادہ ریپ اور جنسی تعلقات سے متعلق انٹرنیٹ پر تلاش کرتے رہے جبکہ دوسری طرف امریکی معاشرہ ’ بچوں کیساتھ درندگی‘ کی کھوج میں لگارہا۔

گوگل ٹرینڈز کے مطابق بھارت اور بنگلہ دیش نے’ گینگ ریپ ‘ ’بھابھی سیکس‘ اور ’زبردستی سیکس‘ جیسی ٹرمز سے انٹرنیٹ سرچز میں دنیا کو پیچھے چھوڑدیا جبکہ ’چائلڈ ریپ‘ کی اصطلاح امریکہ سے سامنے آئی۔پاکستانیوں پر پہلے نمبر پر لاکھڑا کرنے کی جھوٹی اور مسخ شدہ خبروں کے برعکس فحاشی سے متعلقہ سرچز بھارت اور بنگلہ دیش سے زیادہ ترسرچز سامنے آئی ہیں۔اس فہرست میں پاکستانی چوتھے نمبر پررہے ۔

گوگل کے مزید ٹرینڈز سے ثابت ہوتاہے کہ بھارت اور امریکہ دنیا بھر میں نابالغوں اور بچوں سے ریپ کی سرچز میں سب سے آگے ہیں جبکہ برطانیہ تیسرے نمبر پر آیا۔یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ گوگل کی طرف سے دکھائے جانیوالے شہر اور ملک وہ ملک جوکبھی نہ کبھی ریپ کیسز کی وجہ سے خبروں میں رہے .

گواہاٹی بھارتی ریاست آسام کا ایک شہرہے جو زیادہ تعداد میں ریپ کیسز کی وجہ سے بدنام ہے ، اسی شہر کے بارے میں ’ریپ فیسٹول‘ کے نام سے 2013ءایک امریکی نیوز ویب سائٹ نے متنازعہ خبر چھاپی تھی لیکن بعد میں ڈیلیٹ کردی تھی ، اس میں بتایاگیاکہ وہ مرد جوزیادہ سے زیادہ خواتین کو جنسی درندگی کا نشانہ بنائے ، اسے ٹرافی پیش کی جاتی ہے ۔

مصنف کے بارے میں