امریکی سائنسدان مصنوعی خون بنانے میں کامیاب

سائنسدانوں اور ماہرین کی تحقیق کے میدان میں نت نئی اور انوکھی ایجادات نے انسانی زندگی کے لئے کئی آسانیاں پیدا کردی ہیں۔

امریکی سائنسدان مصنوعی خون بنانے میں کامیاب

امریکا: سائنسدانوں اور ماہرین کی تحقیق کے میدان میں نت نئی اور انوکھی ایجادات نے انسانی زندگی کے لئے کئی آسانیاں پیدا کردی ہیں۔حال ہی میں امریکا کے سائنسدان ایسا مصنوعی خون بنانے میں کامیاب ہوگئے ہیں جو پاؤڈر کی شکل میں بھی محفوظ کیا جاسکے گا جبکہ یہ خون ایمرجنسی کی صورت میں انسانی جان بچانے کیلئے پھیپھڑوں سے خلیے کو آکسیجن مہیا کرنے میں مدد گار ثابت ہوگا۔

واشنگٹن یونیورسٹی اسکول آف میڈیسن کے ڈاکٹرایلن کے مطابق ان کی ٹیم انسانی ہیموگلوبن پروٹین کے نچوڑ سے مصنوعی خون بنانے میں کامیاب ہوگئی ہے، یہ مصنوعی ریڈبلڈ سیلز ہیں جو پھیپھڑوں سے جسم بھر میں خلیوں کو آکسیجن فراہم کرسکیں گے۔

ڈاکٹر ایلن کے مطابق مصنوعی سرخ خلیے پاؤڈر کی شکل میں محفوظ کیے جاسکتے ہیں اور ضرورت کے وقت اس کو اسٹرائل پانی میں حل کرکے جسم کو لگایا جاسکے گا۔

 اس خون کو باقاعدہ ٹیسٹ کرنے کے بعد انسانوں کے لئے استعمال میں لانے میں 10 سال سے زائد کا عرصہ لگے گا