یمن کی جنگ سعودی عرب، امارات اور ایران کے فائدے میں نہیں، اینتونیو گوتریز

یمن کی جنگ سعودی عرب، امارات اور ایران کے فائدے میں نہیں، اینتونیو گوتریز

نیو یارک: اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے اتوار کو یمن میں جنگ کے خاتمے کی امید ظاہر کی ہے اور کہا ہے کہ امریکہ سعودی عرب پر دباؤ ڈالے گا کہ یمن کے محاصرے کے باعث پیدا ہونے والے بحران پر قابو پایا جا سکے گا۔

امریکی ٹی وی چینل سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اینتونیو گوتریز نے کہا میں سمجھتا ہوں کہ یہ بیوقوفانہ جنگ ہے۔ میرے خیال میں یہ جنگ سعودی عرب اور امارات کے مفادات کے خلاف ہے جبکہ یمن کے لوگوں کے بھی۔

انھوں نے مزید کہا کہ جہاں تک ایران کا تعلق ہے یمن کی جنگ ایران کے فائدے میں بھی نہیں ہے کیونکہ یمن ایران سے بہت دور ہے جس کے ذریعے ایران خطے میں اثر و رسوخ چاہتا ہے۔ ان سے جب پوچھا گیا کہ ایران کے لیے یمن کی حکمت عملی اتنی مہنگی نہیں پڑ رہی جتنی سعودی عرب اور امارات کے لیے ہے تو ان کا کہنا تھا یہ اور وجہ ہے کہ یہ جنگ بند ہونی چاہیے جس کے لئے ہمیں سیاسی حل نکالنے کی ضرورت ہے۔

انھوں نے کہا کہ امریکی دباؤ کے بعد سعودی عرب نے یمن کے محاصرے میں کمی کی ہے جس کے باعث امداد یمن پہنچ سکی ہے اور وہاں پر حالات بہتر ہوئے ہیں۔ مجھے امید ہے کہ صدر ٹرمپ نے سعودی عرب پر شدید دباؤ ڈالا ہو تاکہ زیادہ سے زیادہ امداد یمن کے لوگوں تک پہنچ سکے جبکہ حالیہ دنوں میں کافی امداد یمن پہنچی ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ ان کے خیال میں یمن میں جنگ سے یمنی عوام کو بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور ساتھ ساتھ سعودی عرب اور امارت کو بھی نقصان ہو رہا ہے۔یہ سب کے لیے بہتر ہے کہ جنگ روک دی جائے۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں