خواجہ سعد اور سلمان رفیق کو گرفتار کر لیا گیا

خواجہ سعد اور سلمان رفیق کو گرفتار کر لیا گیا
کیپشن: ہمیں علم نہیں قیصر امین نے سعد رفیق کے خلاف کیا بیان دیا، وکیل۔۔۔۔۔فائل فوٹو

لاہور:لاہور: خواجہ سعد اور سلمان رفیق کی ضمانتیں خارج ہونے کے بعد انہیں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ قبل از گرفتاری درخواست ضمانت میں توسیع کے لیے خواجہ برادران آج لاہور ہائیکورٹ میں پیش ہوئے جہاں جسٹس طارق عباسی کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے درخواست پر سماعت کی. سماعت کے بعد عدالت عالیہ نے خواجہ برادران کی درخواست ضمانت مسترد کر دی۔

سماعت کے آغاز پر خواجہ برادران کے وکیل اعظم نذیر تارڑ اور خواجہ امجد پرویز نے دلائل دیئے اور کہا کہ نیب کی جانب سے کوئی ثبوت پیش نہیں کیے گئے جس پر عدالت عالیہ نے دونوں بھائیوں کی درخواست ضمانت میں 13 دسمبر تک کی توسیع کر دی۔

اس موقع پر خواجہ برادران کے وکیل کی جانب سے استدعا کی گئی کہ کیس کی سماعت ایک ہفتے تک ملتوی کر دی جائے تاہم عدالت نے توسیع کی درخواست مسترد کر کے بحث آج ہی مکمل کرنے کا حکم دیا۔

جس پر سماعت دوبارہ شروع ہوئی اور خواجہ برادران کے وکلاء نے موقف اختیار کیا کہ پیراگون ہاؤسنگ کیس کے ایک ملزم کو گرفتار کر کے 164 کا بیان ریکارڈ کروایا گیا ہے جبکہ بیان کی کاپی بھی نہیں دی جا رہی۔ جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ شواہد کی نقل تو آپ کو نہیں دی جا سکتی۔

سماعت کے بعد عدالت عالیہ نے خواجہ برادران کی درخواست ضمانت مسترد کر دی جس کے بعد نیب کی ٹیم نے انہیں گرفتار کر لیا۔

ترجمان نیب کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ خواجہ برادران کو پیراگون سٹی کرپشن کیس میں ضمانت قبل از گرفتاری خارج ہونے پر گرفتار کیا گیا۔ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ عدالتی فیصلے سے نیب کے ملزمان کے خلاف معقول شواہد پیش کرنے کی تصدیق ہوئی۔

لاہور ہائیکورٹ میں سماعت کے دوران نیب تحقیقات ڈی جی نیب لاہور سے تبدیل کروانے سے متعلق خواجہ برادران کی درخواست کا معاملہ بھی زیرغور آیا۔

اس سے قبل خواجہ سعد اور سلمان رفیق کی قبل ازگرفتاری درخواست ضمانت میں 11 دسمبر تک توسیع کی گئی تھی۔

یاد رہے کہ آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی۔

بعد ازاں خواجہ برادران سے قومی احتساب بیورو (نیب) کے افسران نے ایک گھنٹہ تک پوچھ گچھ کی تھی۔ نیب کی 3 رکنی تحقیقاتی ٹیم نے خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق سے الگ الگ تحقیقات کی جس دوران وہ افسران کو مطمئن نہیں کرسکے تھے۔خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی نے ممکنہ گرفتاری سے بچنے کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست بھی دائر کی تھی۔