پاکستان میں عالمی وبا کی تباہ کاریاں جاری، مزید 50 افراد سے زندگی چھین لی

The devastation of the global epidemic continues in Pakistan, killing 50 more people
کیپشن: فائل فوٹو

لاہور: نیشنل کمانڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے اعدادوشمار کے مطابق اموات میں حالیہ اضافے سے پاکستان میں عالمی وبا سے مرنے والوں کی مجموعی تعداد 8 ہزار 653 ہو گئی ہے۔

گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 3 ہزار 47 نئے کیسز رپورٹ کیے گئے۔ ملک بھر میں متاثرین کی تعداد 4 لاکھ 32 ہزار 327 سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ 3 لاکھ 79 ہزار 92 مریض عالمی وبا کو شکست دے کر صحت یاب ہو گئے ہیں۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر سید اعجاز علی شاہ شیرازی موذی مرض کے باعث کراچی میں انتقال کر گئے جبکہ چیئرمین فیڈرل سروس کمیشن معروف افضل بھی دم توڑ گئے ہیں۔

این سی او سی کی جانب سے ملک کی وبائی صورتحال بارے بات کرتے ہوئے بتایا گیا تھا کہ گزشتہ روز سب سے زیادہ اموات صوبہ پنجاب اور صوبہ سندھ میں ریکارڈ کی گئیں تھیں۔ گزشتہ روز موذی مرض میں مبتلا 56 افراد کا انتقال ہوا تھا، ان میں سے چھتیس مریض وینٹی لیٹر پر موجود تھے۔

گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے ٹیلی وژن پر آ کر وبا کی تباہ کاریوں سے عوام کو آگاہ کرتے ہوئے بتایا تھا کہ صورتحال دن بدن خراب ہو رہی ہے۔ خطرہ ہے کہ سردی کی شدت میں اضافے کیساتھ ہی وبا کے پھیلاؤ میں شدت نہ آ جائے۔ اس وقت ہسپتال کورونا مریضوں سے بھر چکے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے اس موقع پر اپوزیشن رہنماؤں پر بھی سخت تنقید کی اور انھیں کورونا پھیلانے کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ان لوگوں کے جلسے جلوسوں سے عوام کی زندگیاں خطرے میں ڈالی جا رہی ہیں۔ جہاں زیادہ لوگ جمع ہونگے، وہاں وبا پھیلے گی۔

انہوں نے اپوزیشن سے مخاطب ہوتے کہا تھا کہ ہمیں ان جلسے جلوسوں سے تو کوئی فرق نہیں پڑے گا لیکن اس سے وبائی صورتحال بگڑنے کا خطرہ ہے۔ پی ڈی ایم کے جلسوں کی وجہ سے ہی پشاور اور ملتان کی صورتحال خراب ہو چکی ہے۔ اپوزیشن کے جلسے وبا کا خطرہ گزر جانے کے تین ماہ بعد بھی ہو سکتے ہیں۔