جنرل فیض نے امریکا کی طرف سے طالبان سے مذاکرات کیے : عمران خان 

جنرل فیض نے امریکا کی طرف سے طالبان سے مذاکرات کیے : عمران خان 
سورس: File

لاہور : سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اسمبلیاں اسی ماہ تحلیل کی جائیں گی اور ایسا کرنے کے 48 گھنٹے بعد نگراں حکومت آجائے گی یا اس کے لیے مذاکرات شروع ہوجائیں گے۔ جنرل فیض کے طالبان سے تعلقات تھے وہ امریکا کی طرف سے طالبان کے ساتھ مذاکرات کرتے رہے۔ 

نجی ٹی وی کو انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ میں چاہتا تھا آئی ایس آئی کی سربراہی جنرل فیض کے پاس  رہیں جن کے افغانستان میں سارے تعلقات ہیں۔ طالبان سے بھی ان کے رابطے تھے۔ میں نے کبھی نہیں کہا کہ میرا آرمی چیف ہونا چاہیے۔ریٹائرمنٹ کا فیصلہ  جنرل فیض کا ذاتی فیصلہ ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آرمی چیف وزیر اعظم کے نیچے ہے مگر اسے کہے کہ وزیر اعلیٰ کو ہٹاؤ یہ کہاں ہوتا ہے۔ پہلے وہ علیم خان کا کہتے تھے۔ مجھے ایل ڈی اے والوں نے بتایا کہ علیم خان نے اربوں کی زمین پر قبضے کیے۔ ایسے شخص کو وزیر اعلیٰ تو نہیں بنایا جاسکتا۔

عمران خان نے کہا کہ جب علیم خان کا نام لیا گیا تو پرویز الہی نے کہا میں انھیں سپورٹ نہیں کرتا۔ جب عمران خان سے پوچھا گیا کہ کیا انھیں لگتا ہے پرویز الہیٰ تحریک انصاف کے ساتھ 100 فیصد وفادار ہیں تو ان کا جواب تھا کہ پرویز الہی ہمارے ساتھ کھڑے ہیں، ان کا خیال ہے کہ حکومت تھوڑی دیر اور چلنی چاہیے۔‘

مصنف کے بارے میں