کرن جوہر کا کہنا ہےجب مجھے پاکستانی اداروں کو کاسٹ کرنے پر معافی کی ویڈیو بنانے کا بولا گیا تو میں اس وقت اپنی بے بسی پر پھوٹ پھوٹ کررونا چاہتا تھا

ممبئی: بالی ووڈ ہدایتکار کرن جوہر کا کہنا ہےکہ جب مجھے پاکستانی اداروں کو کاسٹ کرنے پر معافی کی ویڈیو بنانے کا بولا گیا تو میں اس وقت اپنی بے بسی پر پھوٹ پھوٹ کررونا چاہتا تھا۔

 کرن جوہر کا کہنا ہےجب مجھے پاکستانی اداروں کو کاسٹ کرنے پر معافی کی ویڈیو بنانے کا بولا گیا تو میں اس وقت اپنی بے بسی پر پھوٹ پھوٹ کررونا چاہتا تھا

ممبئی: بالی ووڈ ہدایتکار کرن جوہر کا کہنا ہےکہ جب مجھے پاکستانی اداروں کو کاسٹ کرنے پر معافی کی ویڈیو بنانے کا بولا گیا تو میں اس وقت اپنی بے بسی پر پھوٹ پھوٹ کررونا چاہتا تھا۔

ہدایتکار کرن جوہر کی فلم ’’اے دل ہے مشکل‘‘ کو پاکستانی اداکار فواد خان کے باعث بھارت میں ریلیز کے لیے کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا جب کہ انتہا پسندوں کی دھمکیوں اور احتجاج کے  بعد کرن جوہر نے معافی مانگتے ہوئے آئندہ اپنی فلموں میں کسی بھی پاکستانی آرٹسٹ کو سائن نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی لیکن اب کرن جوہر نے اپنے معافی نامے  سے متعلق اہم راز سے پردہ اٹھا دیا ہے۔

کرن جوہر نے کہا کہ 20 سالوں سے فلم نگری میں کام کررہا ہوں لیکن جب مجھے معافی کا ویڈیو بنانے کا بولاگیا تو میں اس وقت اپنی بے بسی پر پھوٹ پھوٹ کررونا چاہتا تھا جب کہ اس وقت ایسا محسوس ہوا جیسے کسی نے میرے سر پر بندوق تان رکھی ہے۔

بھارتی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں کرن جوہر کا کہنا تھا کہ فلم ’’اے دل ہے مشکل‘‘ کے وقت میں ایسے نظریئے اور حالات کے درمیان پھنس گیا تھا جن کا تعلق مجھے سے کبھی نہیں رہا لیکن میں اسٹوڈیو، کاسٹ اور کریو کو جوابدہ ہوں لہٰذا مجھے پاکستانی اداکاروں کو کاسٹ کرنے پر معافی والا ویڈیو بیان دینا پڑا جو کہ میرے لیے برا احساس ہے جب کہ کیمرے کے سامنے بیٹھ کر اپنی قوم پرستی اور حب الوطنی کے بارے میں بولنا میرے لیے انتہائی تکلیف دہ تھا۔

کرن جوہر نے کہا کہ 20 سالوں سے فلم نگری میں کام کررہا ہوں لیکن جب مجھے معافی کا ویڈیو بنانے کا بولاگیا تو میں اس وقت اپنی بے بسی پر پھوٹ پھوٹ کررونا چاہتا تھا جب کہ اس وقت ایسا محسوس ہوا جیسے کسی نے میرے سر پر بندوق تان رکھی ہے۔