ترکیہ اور شام میں زلزلے سے مرنے والوں کی تعداد 23ہزار سے تجاوز کر گئی

ترکیہ اور شام میں زلزلے سے مرنے والوں کی تعداد 23ہزار سے تجاوز کر گئی

ترکیہ اور شام میں زلزلے سے  23ہزار  افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں  ۔  ترکیہ میں زلزلے جاں بحق افراد کی تعداد 20 ہزار تجاوز کر گئی  جبکہ 66 ہزار 132 افراد زخمی ہوئے۔شام میں جاں بحق افراد کی تعداد 3 ہزار 500 ہو گئی۔ 

ترکیہ  اور شام میں قیامت خیز زلزلے کے بعداموات بڑھنے کا سلسلہ جاری ہے ۔  متاثرہ علاقوں میں دن رات  ریسکیو آپریشن جاری  کیا جارہا ہے  ۔  شدید سردی اور بعض علاقوں میں برفباری کے باعث امدادی کارروائیوں میں بھی مشکلات پیش آرہی ہیں۔
 
بے گھر متاثرین کٹھن صورتحال سے دو چار  ہیں ۔  کسی نے اپنا بھائی  کھو دیا  تو کسی نے بیٹا ۔  کوئی اپنی ماں  کے چلے جانے سے غمزدہ   ہے ۔  ہر طرف موت کا رقص جاری ہے ، گلیاں بازار  سنسان ہیں ۔ 

ترک صدر رجب طیب  اردوان نے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرکے امدادی کاموں کا جائزہ لیا ، انہوں نے زلزلے کے بعد ترک حکومت  کی جانب سے ردعمل تیز نہ ہونے  کا اعتراف بھی کیا  ۔  طیب اردوان نے حکومت  کو متاثرین کو رہائش ک کیلئے دی گئی  پناہ گاہوں  کے کرائے میں مدد فراہم  کرنے کا بھی  وعدہ کیا ہے  

شامی صدر بشارالاسد نے بھی زلزلے سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا ۔   اقوام متحدہ کا پہلا امدادی قافلہ  شام کے صوبے ادلب پہنچ گیا۔ 
 
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیوگوتیریس کا کہنا ہے،  امدادی پروگرام کےسربراہ ترکیہ، شام کا دورہ کریں گے۔  زلزلہ زدہ علاقوں میں لوگوں کومرنےسےبچانے کے لیے ہرممکن مدد کی جائے گی ۔