ڈونلڈ ٹرمپ کی نامناسب حرکات کی تصاویر منظر عام پر

ڈونلڈ ٹرمپ کی نامناسب حرکات کی تصاویر منظر عام پر

واشنگٹن:  امریکی صدارتی انتخابات کے نتائج پر روس کے اثرانداز ہونے اور ڈونلڈ ٹرمپ کو جتوانے کی داستان میں ایک انتہائی شرمناک موڑ آ گیا ہے، امریکی خفیہ اداروں نے روس کے ایک ہوٹل میں قیام کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ کی ایک ایسی غلیظ حرکت کا انکشاف کر دیا ہے کہ پوری دنیا ہل کر رہ گئی ہے۔ سی این این کی رپورٹ کے مطابق صدر باراک اوباما اپنے دورہ روس کے دوران ماسکو کے رٹز کارلٹن ہوٹل کے ایک کمرے میں ٹھہرے تھے۔ ان کے ساتھ خاتون اول مشعیل اوباما بھی موجود تھیں لیکن اب امریکی خفیہ اداروں نے انکشاف کیا ہے کہ اوباما کے اس دورے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ بھی روس گئے تھے۔ وہ جانتے تھے کہ صدراوباما اور مشعیل اوباما نے رٹزکارلٹن ہوٹل کے کس کمرے میں قیام کیا تھا، چنانچہ انہوں نے اپنے لیے وہی کمرہ بک کروا لیا۔

رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے رات کو کمرے میں کچھ جسم فروش خواتین بلائیں اور اپنے سامنے ان سے فحش حرکات کروائیں اور ان سب سے کمرے میں پیشاب کروایا۔ ڈونلڈ ٹرمپ ،اوباما اور مشعیل سے سخت نفرت کرتے تھے اور ان کی اس غلیظ حرکت کا مقصد ان کی توہین کرنا تھا، مگر خفیہ اداروں کے مطابق وہ یہ نہیں جانتے تھے کہ یہ ہوٹل پوری طرح روسی ایجنسی ایف ایس بی کی نگرانی میں تھا جس نے ہر کمرے میں مائیک اور خفیہ کیمرے نصب کر رکھے تھے۔ چنانچہ ایجنسی نے ڈونلڈ ٹرمپ کی یہ شرمناک حرکت ریکارڈ کر لی تھی۔

 رپورٹ کے مطابق خفیہ اداروں نے یہ انکشاف ڈونلڈ ٹرمپ کو گزشتہ دنوں دی گئی بریفنگ میں کیا ہے اور انہیں بتایا ہے کہ روس کے پاس آپ کے متعلق بہت سا ایسا شرمناک مواد موجود ہے جس کے ذریعے وہ آپ کو بلیک میل کرکے اپنی کٹھ پتلی بنانا چاہتے ہیں۔امریکی خفیہ اداروں کے مطابق روس کے پاس 35صفحات پر مشتمل دستاویزات ہیں جن میں ڈونلڈ ٹرمپ کے ایسے ہی ’کارنامے‘ درج ہیں اور اب روس ان کے ذریعے ٹرمپ کو بلیک میل کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ان دستاویزات کی خبر میڈیا میں آنے پر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ٹوئٹر اکاﺅنٹ کے ذریعے اس کی تردید کر دی ہے اور کہا ہے کہ ”یہ بالکل من گھڑت اور سیاسی شعبدہ بازی پر مبنی خبر ہے۔“

نوٹ: یہ خبر  دراصل درست نہیں ، 4چن کے ایک صارف نے یہ شرارت کی اور بعدازاں ٹرمپ مخالفین اور سی آئی اے کے ایک دھڑے تک اس افواہ کو پہنچا دیا گیا جنہوں نے امریکی انتخابات میں روسی مداخلت سے متعلق اپنی تحقیقات کا حصہ بنا کر پیش کردیااور بعدازاں یہی اطلاع میڈیا نے اٹھا کر خبروں کی زینت بنادی۔

مصنف کے بارے میں