نوجوان لڑکی کی بغیر اجازت تصاویر لگانے پر فیس بک ہرجانہ ادا کرنے پر راضی

نوجوان لڑکی کی بغیر اجازت تصاویر لگانے پر فیس بک ہرجانہ ادا کرنے پر راضی

لندن:نوجوان لڑکی کی بغیر اجازت غیر اخلاقی تصاویر لگانے پر فیس بک ہرجانہ ادا کرنے پر راضی۔خلیج ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق شمالی آئرلینڈ کی رہائشی لڑکی نے امریکہ کی ’ٹیک ٹائٹن‘نامی کمپنی پر شہرت کو نقصان پہنچانے ،ذاتی معلومات کا غلط استعمال کرنے اور دھوکہ دہی کا مقدمہ دائر کیا۔لڑکی کے وکیل نے مقدمے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ فیس بک کے ساتھ اس معاملے کو قانونی طور پر اٹھایا گیاکیونکہ یہ تصاویر سوشل میڈیا پر ڈالی گئی تھیں۔


پائرس میک ڈرموٹ جو کہ لڑکی کے نمائندہ تھا نے کہا کہ ان کا ٹیکنالوجی کمپنی کے ساتھ معاہدہ تھا کہ تمام معلومات کو راز میں رکھا جائے گا اور عام نہیں کیا جائے گا ۔انہوں نے مزید کہا کہ فیس بک نے اس عمل کے نتیجے میں ہونیوالے نقصان کی قیمت ادا کرنے پر ہامی بھر لی ہے۔

واضح رہے کہ لڑکی نے ڈیٹا پروٹیکشن قانون تحت لاپرواہی،دھوکہ دہی اور ذاتی معلومات کو سوشل میڈیا پر ڈالنے کیخلاف کمپنی کیخلاف مقدمہ دائر کیا تھا۔دوران سماعت لڑکی کے وکیل نے تصاویر کا موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ بچوں کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے زمرے میں آتا ہے۔یاد رہے کہ یہ کیس 2014 ءمیں سامنے آیا تھا جب متاثرہ لڑکی کی عمر 14 سال تھی لیکن فیس بک پر متعدد مرتبہ تصاویر پوسٹ ہونے کے بعد دوبارہ لڑکی نے مقدمہ کیا۔