"میری بیوی اور میں اس دلخراش خبر کے ملنے کے بعد در مصطفی پر جا جا کر روتے تھے"، والد

قصور :قصور میں بد اخلاقی کے بعد قتل ہونے والی زینب کے لیے پور ا پاکستان سوگوار ہے اور ہر طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد اپنے اپنےجذبات کا اظہار کر رہے ہیں لیکن معصوم زینب کے والدین پر اس وقت کیا گزر رہی ہے اس بات کا اندازہ کوئی نہیں لگا سکتا ۔

مقتولہ کے والدین کل عمرہ کی سعادت حاصل کر کے وطن واپس پہنچے تو میڈ یا نے ان سے طرح طرح کے سوالات کیے جس پر والدہ نے روتے ہوئے کہا کہ میری بیٹی چلی گئی ،میں کیا کہوں ؟،اس موقع پر والد نے بھی حوصلہ کرتے ہوئے چند ہی جملے بولے اور پھر وہ قصور کے لیے روانہ ہوئے ۔معصوم زینب کے والد نے گفتگو کرتے ہوئےبتا یا کہ جب زینب کے اغواہونے کی خبر ملی تو ہم سعودی عرب میں موجود تھے ۔

انہوں نے کہا کہ میں اور میری بیوی اس دلخراش خبر کے ملنے کے بعد در مصطفی پر جا جا کر روتے تھے تو وہاں موجود لوگ بھی ہمیں دیکھ کر رونا شروع کردیتے تھے اور ہم سے پوچھتے تھے کہ اس آہ زاری کی کیا وجہ ہے ۔امین انصاری نے ایک سوال پر کہا کہ اللہ نے اگر ہمارے نصیب میں سکھ کی جگہ دکھ لکھے ہیں تو میں اس کے دئیے ہوئے دکھوں پر بھی راضی ہوں ۔