نیپرا نے عوام پر مہنگائی کا بم گرا دیا، بجلی ایک روپے 6 پیسے مہنگی

NEPRA dropped the inflation bomb on the people, electricity is expensive by Rs 1.6 rupee
کیپشن: فائل فوٹو

اسلام آباد: نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے عوام پر ایک اور بوجھ ڈالتے ہوئے بجلی کی قیمتوں میں ایک روپے 6 پیسے فی یونٹ اضافہ کر دیا ہے۔ بجلی کی قیمت میں حالیہ اضافے کا اطلاق کے الیکٹرک صارفین پر نہیں ہوگا۔

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے اکتوبر اور نومبر کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کا نوٹی فکیشن جاری کردیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ حالیہ اضافہ جنوری کے مہینے کے بلوں میں وصول کیا جائے گا۔ خیال رہے کہ اتھارٹی نے گزشتہ سال 30 دسمبر 2020ء کو دونوں مہینوں کی ایف سی اے پر عوامی سماعت کی تھی جس میں بجلی کی قیمت میں 1 روپے 52 پیسے فی یونٹ اضافے کی درخواست کی گئی تھی۔

نیپرا کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن میں واضح کیا گیا ہے کہ بجلی کی قیمت میں اضافے کا اطلاق صرف جنوری کے مہینے کے بلوں پر ہوگا۔ ذرائع کے مطابق بجلی کی قیمتوں میں حالیہ اضافے سے صارفین پر 8 ارب 40 کروڑ روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔

نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ نومبر فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے تحت 77 پیسے فی یونٹ جبکہ اکتوبر کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے تحت 29 پیسے فی یونٹ اضافہ کیا گیا۔ اس کا اطلاق ڈسکوز کے تمام صارفین ماسوائے لائف لائن صارفین پرہوگا۔ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کا اطلاق کے الیکٹرک صارفین پر نہیں ہوگا۔

خیال رہے کہ ہفتے کی رات کو ملک بھر میں بجلی کا شدید ترین بریک ڈاؤن پیدا ہوا تھا۔ گدو پاور پلانٹ پر پیدا ہونے والی اس تکنیکی خرابی کی وجہ سے پورا ملک اندھیرے میں ڈوب گیا تھا۔ شدید دھند کی وجہ سے فوری طور پر اس خرابی کا پتا نہیں چلایا جا سکا تھا۔

وزارت توانائی کی جانب سے اس اہم معاملے کی تحقیقات کیلئے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی تھی جس کی رپورٹ کی روشنی میں ابتدائی طور پر 7 افسروں کو معطل کر دیا گیا تھا۔