پی ڈی ایم والے راولپنڈی آئیں گے تو چائے پانی پلائیں گے، ترجمان پاک فوج

پی ڈی ایم والے راولپنڈی آئیں گے تو چائے پانی پلائیں گے، ترجمان پاک فوج
کیپشن: پی ڈی ایم والے راولپنڈی آئیں گے تو چائے پانی پلائیں گے، ترجمان پاک فوج
سورس: فائل فوٹو

راولپنڈی: پاک فوج کے ترجمان ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے کہا پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ والے اگر راولپنڈی کی طرف آنے کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی اور اگر وہ پنڈی آئے تو چائے پانی پلائیں گے۔ فوج کے خلاف الزامات میں حقیقت پر ردعمل دیا جاتا ہے اور فوج کا بہترین طریقے سے مورال بلند ہے۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے بابر افتخار نے کہا گزشتہ دس سال ہر لحاظ سے مشکل ترین سال تھے اور اس ایک دہائی سے سیکیورٹی چیلنجز کا سامنا ہے جبکہ رواں سال معیشت اور سیکیورٹی کے ساتھ عالمی وبا جیسے مسائل کا بھی سامنا کرنا پڑا اور اس نے ملکی معیشت کو بھی مشکل میں ڈالا۔ اس کے ساتھ ہمیں بھارتی اشتعال انگیزیوں کا سامنا ہے لیکن ان تمام چینلجز کے باوجود قوم نے متحد ہوک ر ان مشکلات کا سامنا کیا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا بھارت نہیں چاہتا پاکستان پرامن اور ترقی کی راہ پر گامزن ہو، گزشتہ دہائی سے ایل او سی پر بھارتی اشتعال انگیزیاں جاری تھیں، ہم نے بھارت کے مذموم عزائم کی نشاندہی کی اور مقابلہ کیا، دہشت گردی کے خلاف کامیاب آپریشن کیے گئے، خطرات اندرونی ہوں یا بیرونی ہمیشہ حقائق کے ذریعے نشاندہی کی اور مقابلہ کیا، دہشت گردی کیخلاف آپریشن سے سیکیورٹی اور امن و امان کی صورتحال میں بہتری آئی، اس وقت پاکستان میں کوئی بھی منظم دہشت گرد تنظیم موجود نہیں ہے۔

میجرجنرل بابر افتخار نے کہا کہ 2 ہزار 683  کلو میٹر پاک افغان بارڈر پر باڑ لگانے کا 83 فیصد کام کیا جاچکا ہے، باڑ کو لگانے پر فوج نے بڑی قربانیاں دی ہیں، چیلنجز سے نمٹنے کے ساتھ ساتھ معاشی سرگرمیوں کوبحال کیا جاچکا ہے، پاک ایران بارڈر مینجمنٹ کی وجہ سے ملک کے ریونیو میں 33 فیصداضافہ ہوا،  بلوچستان اورخیبرپختونخوامیں ترقیاتی کام ہورہےہیں، خیبرپختونخوا میں31 ارب روپے سے پروجیکٹس پر کام ہورہا ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ مشرقی سرحد سے بھارت کی اشتعال انگیزیوں میں اضافہ ہوا، اور 2019  میں بھارت کی جانب سب سے زیادہ 3097 بار سیز فائرمعاہدے کی خلاف ورزیاں کی گئیں، پاک فوج نےبھارتی اشتعال انگیزیوں کا بھرپورجواب دیا، بدقسمتی سے بھارتی فورسز شہری آبادی کو نشانہ بناتی ہے،  فروری 2019 میں پاکستان کیخلاف ناکام جارحیت کی کوشش کی گئی۔

ترجمان پاک فوج نے بتایا کہ آپریشن رد الفساد کے تحت 3 لاکھ 71 خفیہ اطلاعات پرآپریشن کیے، ملک بھر میں 50 فیصد سے زائد سیکیورٹی خطرات کو روکا گیا، آپریشنز کے دوران 72 ہزار سے زائد اسلحہ اور 400 ٹن سے زائد بارود برآمد کیا گیا، 18 ہزار سے زائد دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا، خودکش حملوں میں 97 فیصد واضح کمی آئی، جس کے بعد دہشت گردی کے بڑے واقعات میں 45 فیصد کمی آئی، 2013  میں دہشت گردی کا عدد 213 تھا جو اس سال 98  ہے، کراچی میں اغوا برائے تاوان کے واقعات میں 98 اور دہشت گردی میں 95 فیصد کمی آئی،  2014 میں کراچی کرائم انڈیکس میں چھٹےنمبر پر تھا اور اب 103 نمبر پر ہے۔

ترجمان پاک فوج نے کہا کہ ڈس انفولیب کی 15 سالہ کارروائی کاجائزہ لیا جائےتو اس سے پاکستان کی ساکھ کو نقصان پہنچایا گیا، ای یو ڈس انفولیب کو جعلی شری واستو گروپ چلا رہا تھا، بھارت کی نیوز ایجنسی اے این آئی کے ذریعے ان خبروں کو وائرل کیا جاتا تھا، اقلیتوں اور خواتین سے متعلق جھوٹا پروپیگنڈا پھیلایا گیا، ڈس انفولیب کے ذریعے پاکستان مخالف ایجنڈے کو فروغ دیا گیا، اور اس پروپیگنڈے کے ذریعے کشمیر پربھارت کی غاصبانہ کارروائیوں کو چھپایا گیا، بھارت کے تمام جعلی اکاؤنٹس کو 3 این جو اوز چلا رہے تھے، جعلی این جی اوز کے ذریعے اقوام متحدہ میں جعلی پروگرام منعقد کروائے گئے، بھارت کی دہشت گردی کے ٹھوس ثبوت ڈوزیئر کی صورت میں دنیا کے سامنے لائے گئے، بھارت کے خلاف ای یو ڈس انفارمیشن لیب کے ذریعے بھی شواہد سامنے آچکے ہیں۔