عراقی وزیراعظم کا موصل میں داعش کی ریاست کے سقوط کا اعلان

عراقی وزیراعظم کا موصل میں داعش کی ریاست کے سقوط کا اعلان

بغداد:عراق کے وزیراعظم حیدر العبادی نے شمالی شہر موصل کے وسط سے سخت گیر جنگجو گروپ داعش کے خلاف لڑائی میں فتح کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ کسی اور نے نہیں بلکہ عراقیوں نے موصل کو داعش کے پنجے سے آزاد کرایا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق حیدر العبادی نے عراقی فورسز کی فتح پر اپنی نشری تقریر میں کہاکہ میں یہاں سے پوری دنیا کے لیے داعش کی اس خیالی اور دہشت گرد ریاست کی ناکامی اور سقوط کا اعلان کررہا ہے۔

جس کا اس گروپ نے تین سال قبل اسی موصل شہر سے اعلان کیا تھا۔انھوں نے عراقیوں کو مخاطب کرکے کہاکہ یہ آپ کا حق ہے کہ آپ اس پر فخر کرسکتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ لڑائی میں یہ فتح عراق کی اپنی منصوبہ بندی کے نتیجے میں حاصل ہوئی ہے اور عراقی اس کامیابی کو دوسری قوموں کے ساتھ شئیر نہیں کرتے ہیں۔

حیدر العبادی نے اپنی اس بات کا اعادہ کیا کہ اس سرزمین کے لیے کوئی اور نہیں لڑا اور نہ اس نے قربانی دی ہے بلکہ صرف عراقیوں نے قربانی دی ہے۔البتہ انھوں نے ان ممالک کا شکریہ ادا کیا ہے جو دہشت گردی اور داعش کے مقابل اٹھ کھڑے ہوئے اور انھوں نے عراق کی حمایت کی۔ان کا کہنا تھا کہ جس طرح ہم داعش کے خلاف متحد ہوئے تھے ،اسی طرح ہمیں استحکام اور بے گھر ہونے والوں کو موصل میں واپس لانے کے لیے بھی متحد ہونے کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کامیابی پر ہم اللہ تعالیٰ کے شکرگزار ہیں۔عراقی وزیراعظم نے موصل میں فتح پر اپنی نشری تقریر سے قبل انسداد دہشت گردی سروس کے آپریشنز روم سے داعش کے خلاف جنگ میں جیت کا اعلان کیا تھا۔

تاہم اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ موصل پر عراقی فورسز کے دوبارہ قبضے کے بعد داعش کا خطرہ ختم ہوگیا ہے کیونکہ عراق کے بعض علاقوں پر اس کا قبضہ برقرار ہے اور وہاں سے اس گروپ کے جنگجووں کو نکال باہر کرنے کے لیے ابھی عراقی فورسز کو ایک طویل لڑائی لڑنا ہے۔