کسی کمپنی میں وزیراعظم کا نام نہیں ہے ، اسحاق ڈار

کسی کمپنی میں وزیراعظم کا نام نہیں ہے ، اسحاق ڈار

اسلام آباد:پاکستان مسلم لیگ کے مرکزی رہنما اور وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ  کسی کمپنی میں وزیراعظم کا نام نہیں ہے۔  جے آئی ٹی رپورٹ میں بہت خامیاں ہیں،رپورٹ میں بہت خلا ، خامیاں اور غلطیاں ہیں ۔  انہوں نے کہا کہ آج صبح سے ایک مطالبہ شروع ہوگیا ہے ،صبر ہونا چاہیے ، ہم نے بھی بڑےصبر کیے،ایک دھرنا،دوسرادھرنا وغیرہ وغیرہ۔  

وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ رپورٹ میں پکوڑے بیچنے والے کاغذ بھی شامل ہیں اور   رپورٹ کے بعض کاغذات پر دستخط تک موجود نہیں۔  وزیراعظم کے خلاف بیانیہ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے،کل سے جے آئی ٹی کی رپورٹ پر باہر عدالت لگی ہوئی ہے۔  رپورٹ حتمی نہیں ہے، قانونی ماہرین مطالعہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب ان کی باری آتی ہے تو ان کے وکلا بیمار ہو جاتے ہیں۔ جےآئی ٹی نے خود لکھا سپریم کورٹ دیکھے کہ کیا یہ قابل ذکر ثبوت ہیں یا نہیں؟

اسحاق ڈار نے کہا کہ جے آئی ٹی نے 3جولائی کوکہا آپکی1981سے2003تک کی ٹیکس ریٹرن نہیں بھیجی تو میں نے جے آئی ٹی سے کہا کہ میں ایف بی آر کے خلاف کارروائی کروں گااور اگر  ایف بی آر نے ریکارڈ نہیں دیا تو مجھے لکھیں۔  مجھے کہا گیا آپ کے 2003سے 2008 تک ٹیکس ریٹرن نہیں آئےجبکہ میرے پاس جے آئی ٹی کو جمع کرائی ٹیکس ریٹرنز کی رسید موجود ہے ۔  7 جولائی کو جو ریکارڈ نیب سےملا وہ بھی جےآئی ٹی کوبھجوادیارسید موجود ہے۔  میں ریکارڈ پیش کروں گا اور کہوں گا اگر چاہیں تو انٹرنیشنل فرم سے آڈٹ کرالیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ آخری پیسے تک میرے پیسوں کا ریکارڈ کلیئر ہوگا۔ میرے دونوں بیٹے 2003 سے خود مختار ہیں ۔  جب تک میں سیاست کرونگا میرا کوئی بچہ پاکستان میں کاروبار نہیں کرے گا۔  انہوں نے کہا کہ حکومت میں ہوتے ہوئے بچے پاکستان میں کاروبار کرتے تو بھی اعتراض ہوتا ۔انہوں نے کہا کہ میں خیرات کھانے والوں میں سے نہیں دینے والوں میں سے ہوں.اسحاق ڈار نے کہا کہ میں نے 100 سے زائد بچوں کو گود میں لیا ہوا ہے ۔اور قرضِ حسنہ بھی انہی کا ہے ۔جن سو بچوں کو گود میں لیا ہوا ہے ان میں سے بہت سے بچے اے لیول او لیول میں ہیں.انہوں نے کہا کہ مجھے مجبور کردیا گیا ہے کہ میں قوم کے سامنے چیزوں کو کلیئر کروں۔ہجویری فاؤنڈیشن یتیم خانے کے علاوہ کام کرتی ہے۔مجبورکردیاگیاکہ میں خیرات اورٹرسٹ سےمتعلق باتیں بتاؤں جوکبھی نہیں بتائیں۔پانچ ہزار فیملیز کو ہر سال رمضان المبارک میں  زکوٰۃ دیتے ہیں ۔شہباز شریف نے کہا کہ ایک کڈنی اسپتال بنوادیں۔میں نے اس اسپتال کیلیے 5 کروڑ روپے دیے۔انہوں نے کہا کہ ہجویری فاؤنڈیشن کےنام 20 ایکڑ زمین اورآفس ہے۔

انہوں نے کہا کہ بتایا جائے کب اور کہاں کہاں میں نے ٹیکس چھپایا  ؟تیرہ معزز جج حدیبیہ پیپرزملزکےمعاملےکونمٹاچکےہیں۔عدالتی احکامات ہیں حدیبیہ پیپر ملز کے مقدمے کو ری اوپن نہیں کیاجاسکتا۔ تمام الزامات کوحقائق کےمنافی قراردےکرمستردکرتاہوں۔سیاسی تماشےلگانےہیں توفیصلہ کرلیں ملک کوکہاں لےکرجاناہے۔انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کوکہاآپ نےاپناکام کیاہوتاتومجھےبلانےکی ضرورت ہی نہ ہوتی۔ملک کوآگےجانےدوتمہاری قسمت میں نہیں ہےتوکچھ نہیں ملنا۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں