معاشی نمو کے لئے آؤٹ آف دی باکس حل کی ضرورت ہے، وزیراعظم

معاشی نمو کے لئے آؤٹ آف دی باکس حل کی ضرورت ہے، وزیراعظم
کیپشن: کورونا وائرس نے عالمی معیشت اور پاکستان پر بھی منفی اثر ڈالا ہے، وزیراعظم۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فوٹو/ فیس بُک پیج

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کووڈ ۔19 نے عالمی معیشت اور پاکستان پر بھی منفی اثر ڈالا ہے اور معاشی نمو کے لئے آؤٹ آف دی باکس حل کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار وزیراعظم نے معاشی صورتحال پر تھینک ٹینک اجلاس کے دوران کیا جس کی صدارت عمران خان کر رہے تھے اور اس اجلاس کے دوران وزیراعظم کے معاون خصوصی عبد الرزاق داؤد، شوکت ترین، سلطان الانا اور عارف حبیب نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔

اجلاس میں سابق سیکرٹری خزانہ ڈاکٹر وقار مسعود، مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ، ڈاکٹر عشرت حسین اور گورنر سٹیٹ بینک رضا باقر نے بھی شرکت کی۔

اجلاس کے دوران مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ معیشت سے متعلق تھنک ٹینک کے اغراض و مقاصد سے آگاہ کیا۔ وزیر اعظم نے بینکنگ اور فنانس کے بارے میں تھنک ٹینک کی پیش کردہ تجاویز کی تعریف کی۔ اجلاس کے دوران وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ بنیادی توجہ معاشرے کے غریب طبقے کو امداد فراہم کرنے پر ہے اور احساس پروگرام غربت کے خاتمے کے لئے حکومت کا فلیگ شپ پروگرام ہے۔

انہوں نے کہا کہ معاشی نمو کے لئے آؤٹ آف دی باکس حل کی ضرورت ہے اور کووڈ ۔19 نے عالمی معیشت اور پاکستان پر بھی منفی اثر ڈالا ہے اور معاشی سرگرمی اورعوام کو کورونا سے بچانے میں توازن برقرار رکھنے کے لئے حکمت عملی اپنائی۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ معاشرے کے غریب طبقے کو ٹارگٹڈ سبسڈی کے ذریعے امداد فراہم کرنا اولین ترجیح ہے۔ احساس پروگرام کی مزید ضرورت مندوں تک توسیع کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تعمیرات اور رہائش کے شعبے کے لئے بہترین پیکیج کا اعلان کیا گیا ہے، تعمیرات پیکج کا مقصد روزگار کے مواقع اور معیشت کے پہیے کو چلانا ہے، پیکج کا مقصد غریبوں کے لئے سستی رہائش کے مواقع میں اضافہ کرنا ہے۔ حکومت کے جاری اقدامات پالیسیوں اور پروگراموں کے بارے میں تھنک ٹینک کی باقاعدہ آراء فراہم کی جائیں۔

معاشی تھنک ٹینک اجلاس کے بعد مشیر خزانہ عبد ا لحفیظ شیخ کا ویڈیو پیغام کے ذریعے کہنا تھا کہ بینکنگ اور فنانس سیکٹرکے مسائل اور ان میں بہتری لانے کے امور کا جائزہ لیا گیا۔ ماہرین کے ساتھ مل کر معشیت میں بہتری لانے پر کام کر رہے ہیں۔ بینکنگ اورفنانس سیکٹر میں ماہرین کے ساتھ معشیت میں بہتری لانے پر بات چیت ہوئی۔