26 سال کی محنت کے بعد تھرکول میں کھدائی کے دوران پہلی بار کوئلہ برآمد

26 سال کی محنت کے بعد تھرکول میں کھدائی کے دوران پہلی بار کوئلہ برآمد
کیپشن: تصویر بشکریہ سوشل میڈیا

کراچی: تھرکول کے علا قہ میں کھدائی کے دوران پہلی بار کوئلہ برآمد کر لیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:محاذ کا نعرہ لگانے والوں کا تعلق مسلم لیگ ن سے نہیں تھا، نواز شریف

تفصیلات کے مطابق تھرکول مائن کے سی ای او کا کہنا تھا کہ 140میٹر کھدائی کے بعد کوئلے کی پہلی تہہ ظاہر ہوگئی ہے۔ یہ کامیابی 26سال کی محنت کے بعد مسلسل محنت اور کھدائی کے بعد حاصل ہوئی۔

کمپنی کے اعلامیے کے مطابق زمین سے 140میٹر (460فٹ) گہرائی میں پانی کے دوسرے ذخیرے (ریزروائر) سے پانی نکالنے کے بعد اس کے نیچے پوشیدہ کوئلے کے 2ارب ٹن ذخیرے تک پہنچ ممکن ہوگئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:جاتی امراءوالے ڈراموں اور بچگانہ حرکتوں سے اپنا مذاق نہ بنوائیں، چوہدری نثار


سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی کے سی ای او شمس الدین شیخ نے قوم کو خوشخبری سناتے ہوئے کہا کہ کوئلے کی اس پہلی پرت تک کامیاب رسائی اس بات کی دلیل ہے کہ تھر کے کوئلے کی کان کنی ممکن ہے جس سے کئی دہائیوں تک ہزاروں میگا واٹ سستی بجلی پیدا کی جا سکتی ہے۔


انہوں نے کہا کہ تھر بلاک ٹو میں کوئلے کی کان کے ساتھ لگنے والے پاور پلانٹس کو کوئلے کی فراہمی رواں سال اکتوبر سے شروع کردی جائیگی اور دسمبر تک بجلی کی پیداوار بھی شروع کردی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں:جاوید ہاشمی نے الیکشن میں حصہ لینے سے معذرت کر لی


کمپنی کے سی ای او شمس الدین شیخ کے مطابق کوئلے تک پہنچنے کے لیے 16ملین گھنٹوں میں 90 ملین کیوبک میٹر مٹی ہٹائی گئی یہ عمل ہدف سے 5 ماہ قبل پورا کرلیا گیا۔ کمپنی نے 2024 تک 5000میگا واٹ بجلی کی پیداوار کے لیے درکار کوئلہ مہیا کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے جس سے کوئلے اور بجلی کی لاگت میں نمایاں کمی ہوگی۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں