پرویز مشرف نے وطن واپسی کے لیے تمام کیسز میں ضمانت دینے کی شرط عائد کر دی

پرویز مشرف نے وطن واپسی کے لیے تمام کیسز میں ضمانت دینے کی شرط عائد کر دی
کیپشن: image by facebook

اسلام آباد:سابق آرمی چیف و صدر مملکت جنرل (ر) پرویز مشرف نے وطن واپسی پر مشروط رضامندی ظاہر کر دی ہے ، انھوں نے شرط عائد کی ہے کہ اگر عدالت عظمیٰ میری تمام کیسز میں ضمانت یقینی بناتی ہے تو وہ وطن واپس آ جائیں گے ۔

تفصیلات کے مطابق سابق آرمی چیف و صدر مملکت  جنرل (ر) پرویز مشرف نے وطن واپسی کے لیے شرط عائد کر دی ہے ، ان کا کہنا ہے کہ میرے خلاف تمام مقدمات میں ضمانت کو یقینی بنایا گیا تو میں وطن واپس لوٹ آئوں گا ۔

واضح رہے کہ پاکستان کی عدالت عظمیٰ نے نیشنل ڈیٹابیس رجسٹریشن اتھارٹی یعنی نادرا کے حکام کو حکم دیا ہے کہ وہ سابق فوجی صدر پرویز مشرف کا شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کو بحال کر دیں۔

یہ حکم چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے سپریم کورٹ کی لاہور رجسٹری برانچ میں سابق فوجی صدر پرویز مشرف کی انتخابات میں حصہ لینے پر تاحیات پابندی سے متعلق پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔

کیس کی سماعت کے دوران نادرا کے چیئرمین نے عدالت کو بتایا کہ وزارت داخلہ کے حکام کی ہدایت پر سابق فوجی صدر کے خلاف آئین شکنی کے مقدمے کی سماعت کرنے والی عدالت کے حکم پر ملزم کا شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کو بلاک کیا گیا ہے۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ عدالت نے سابق فوجی صدر کو واپسی کے لیے اس لیے تحفظ دیا تھا تاکہ وہ ملک میں آکر ان کے خلاف درج ہونے والے مقدمات کا سامنا کرسکیں۔

نامہ نگار کے مطابق اُنھوں نے کہا کہ عدالت نے اس امر کی یقین دہانی بھی کروائی تھی کہ پرویز مشرف کو وطن واپس آنے کی صورت میں ایئرپورٹ سے لے کر کمرہ عدالت تک گرفتار نہیں کیا جائے گا۔