اسلام آباد: وزیراعظم پاکستان عمران خان کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور ڈاکٹر شہباز گل نے کہا ہے کہ مالی سال 22-2021ءکے بجٹ میں انٹرنیٹ پر کوئی اضافی ٹیکس عائد نہیں کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر شہباز گل نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں کہا ’ایک تجویز دی گئی کہ انٹرنیٹ ڈیٹا پر فی جی بی 5 روپے ٹیکس لگایا جائے۔ وزیراعظم صاحب اور کابینہ نے اسے منظور نہیں کیا۔ وزیراعظم چاہتے ہیں کہ انٹرنیٹ تک رسائی ہر شخص کو ہونی چاہئے اس لئے انٹرنیٹ پر کوئی اضافی ٹیکس نہیں لگایا جائے گا۔ تاکہ یہ عام آدمی کی قوت خرید میں رہے۔‘
واضح رہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے پیش کئے گئے بجٹ میں ود ہولڈنگ ٹیکس رجیم میں 40 فیصد تک کمی کی تجویز دینے کیساتھ ساتھ موبائل فونز پر موجودہ ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح 12.5 فیصد سے کم کرتے ہوئے 10 فیصد کر نے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ موبائل سروسز پر ود ہولڈنگ ٹیکس 8 فیصد تک بتدریج کم کیا جائے گا۔
وزیر خزانہ شوکت ترین نے قومی اسمبلی میں بجٹ تقریر کرتے ہوئے یہ بھی بتایا کہ تین منٹ سے زائد جاری رہنے والی فون کالز پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی لگائی جا رہی ہے اور اس کے علاوہ انٹرنیٹ ڈیٹا کے استعمال اور ایس ایم ایس پر بھی فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد کر دی گئی ہے۔