دو روزہ پنجاب پیس اینڈ کلچرل فیسٹیول شروع، پنجاب بھر سے بڑی تعداد میں لوگوں کی شرکت

دو روزہ پنجاب پیس اینڈ کلچرل فیسٹیول شروع، پنجاب بھر سے بڑی تعداد میں لوگوں کی شرکت
دو روزہ پنجاب پیس اینڈ کلچرل فیسٹیول شروع، پنجاب بھر سے بڑی تعداد میں لوگوں کی شرکت
دو روزہ پنجاب پیس اینڈ کلچرل فیسٹیول شروع، پنجاب بھر سے بڑی تعداد میں لوگوں کی شرکت
دو روزہ پنجاب پیس اینڈ کلچرل فیسٹیول شروع، پنجاب بھر سے بڑی تعداد میں لوگوں کی شرکت
دو روزہ پنجاب پیس اینڈ کلچرل فیسٹیول شروع، پنجاب بھر سے بڑی تعداد میں لوگوں کی شرکت
دو روزہ پنجاب پیس اینڈ کلچرل فیسٹیول شروع، پنجاب بھر سے بڑی تعداد میں لوگوں کی شرکت

لاہور :  پنجابی پرچار کے زیر اہتمام پنجابی کمپلیکس میں پنجاب پیس اینڈ کلچرل فیسٹیول کا انعقادکیا گیا، جس کا افتتاح صوبائی وزیر میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کیا ۔جس میں پنجاب بھر سے بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔

اس موقع پر صوبائی وزیر مجتبیٰ شجاع الرحمن نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی ایس ایل فائنل کے شاندار انعقاد کے بعد دنیا پر واضح ہوگیا کہ پاکستان ایک پرامن ملک اور اس کے عوام محبت کرنے والے ہیں۔ بہار کی آمد کے ساتھ ہی ثقافتی فیسٹیول کا انعقاد کیا گیا۔جس کو ناصرف عوامی بلکہ حکومتی سطح پر بھی سراہا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ دہشتگردی نے ہمارے کلچر کو بری طرح متاثر کیا ہے جس کو بحال کرنے کے لئے اس طرح کے فیسٹیول بہت ضروری ہیں تاکہ ملک میں امن ہوسکے۔ پی ٹی آئی کے رہنما میاں محمود الرشید نے کہا ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اپنے کلچر کو اگلی نسل میں منتقل کریں کیونکہ دہشتگردی اور انٹرنیٹ نے ہماری روزمرہ کی زندگی کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ میلوں ٹھیلوں کا رواج کم ہوتا جارہا ہے، لوگوں نے گھروں میں پنجابی بولنا چھوڑ کر ظلم کررہے ہیں۔

پنجابی صوفیا کی زبان ہے جو امن کا درس دیتی ہے۔ ڈائریکٹر کنزیومر ڈرائیو احمد رضا نے خطاب کرتے ہوئے کہا روٹی سے زیادہ ضروری امن ہے، امن ہوگا تو معیشت پھیلے پھولے گی جس سے غریب لوگوں کو روزگار مہیا ہوگا۔ جس طرح عوامی اور حکومتی سطح پر پنجابی کلچر کا قتل عام ہورہا ہے اس کو فوری طور پر روکا جائے تاکہ آنے والی نسل کا مستقبل محفوظ ہوسکے۔ فیسٹیول میں ہر طرف پنجابی ثقافت کے رنگ بکھرے تھے جس کی طرف شرکاءمتوجہ ہوئے بغیر رہ نہ سکے۔

اس موقع پر پنجاب کالج کے طلبہ کے پنجابی ثقافت کے اہم نشان چرخے پر چرخا پیش کیا جسے بے حد سراہا گیا۔ ہیر خوانی کے موقع پر بھی حاضرین کی بڑی تعداد موجود تھی، لوک فنکاروں نے جب پورے رچاﺅ سے وارث شاہ کی ہیر پڑھی تو حاضرین پر وجد طاری ہوگیا۔ ایف سی کالج اور لاہور کالج یونیورسٹی کے طلبا نے پنجاب تھیٹر پیش کیا جس کے ذریعے پنجابی ثقافت کے رنگ اجاگر کئے گئے۔

اس موقع پر فیسٹیول کے شرکاءکا کہنا تھا کہ پنجابی زبان واچپ میں ہمیشہ سے ہی امن کا پیغام دیا گیا ہے، پنجابی صوفیا نے اپنی شاعری سے برداشت کا چلن عام کیا۔ شرکاءکا کہنا تھا کہ دور حاضر کے مسائل اور دہشتگردی سے نجات کے لئے ضروری ہے کہ لوگ ایک بار پھر اپنی ثاقت سے تعلق قائم کریں۔

فیسٹیول میں تھیٹر پرفارمنس کے علاوہ فوک گائیگی کا مظاہرہ بھی ہوا۔ پنجابی مشاعرہ فیسٹیول کی جان ثابت ہوا جس پر شعرا نے اپنی خوبصورت شاعری سے لوگوں کے دل موہ لئے، پنجابی فیسٹیول کل بھی جاری رہے گا۔

مصنف کے بارے میں