خیبر پختونخوا، زوبائیسیکل سروس کا آغاز ، 72گھنٹے تک سائیکل پاس رکھ سکتے ہیں

خیبر پختونخوا، زوبائیسیکل سروس کا آغاز ، 72گھنٹے تک سائیکل پاس رکھ سکتے ہیں
سورس: File photo

خیبر پختونخوا، کے پی میں زوبائیسیکل سسٹم کا آغاز ،مرد وخواتین یکساں طورپر سہولت سے فائدہ اٹھا سکیں گے

خیبرپختونخوا(کے پی) حکومت کے ترجمان کامران بنگش کا کہنا ہے کہ پہلی زو سائیکل سسٹم سب کو مبارک ہو، پاکستان میں اربن موبیلٹی کے لیے یہ پہلی سائیکل اسکیم ہے۔ کامران بنگش نے کہا کہ بی آر ٹی مکمل طور پر صاف و شفاف ماحول کو سپورٹ کر رہا ہے، بی آر ٹی ناقدین کو دن بدن اپنی تنقید کا جواب مل رہا ہے.

 انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ شہروں کی طرز پر پشاور میں سائیکل سروس شروع ہوگئی ، زو سائیکل سسٹم خواتین کے لیے بھی قابل استعمال ہے۔ پاکستان میں اپنی نوعیت کے پہلے پراجیکٹ زو بائیسیکل شیرئنگ سسٹم کا آغاز ہوگیا۔

منصوبے کی افتتاحی تقریب میں صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ شاہ محمد خان، وزیر صحت سلیم تیمور جھگڑا اور معاون خصوصی برائے اطلاعات کامران بنگش نے شرکت کی۔ سلیم تیمور جھگڑا اور کامران بنگش نے زو بائیسیکل چلا کر منصوبے کا افتتاح کیا۔

 یہ منصوبہ پشاور بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) کا حصہ ہے۔ زو بائیسیکل پراجیکٹ میں 32 ڈاکنگ اسٹیشن اور 360 جدید بائیسیکلیں ہونگی۔ یہ بائیسیکل مرد اور خواتین دونوں کیلئے قابل استعمال ہوں گی۔ 72 گھنٹے سے زیادہ زو بائیسیکل کو تحویل میں رکھنا سائیکل چوری تصور سمجھا جائے گا۔

یہ سائیکلیں صرف بی آر ٹی شاہراہوں پر چلانے کی اجازت ہوگی جن کے ذریعے پشاور یونیورسٹی کے طلبہ وطالبات کو بھی بی آر ٹی سڑک تک پہنچنے میں آسانی ہوگی۔

سلیم تیمور جھگڑا نے کہا کہ زو بائیسیکل پاکستان میں اپنی نوعیت کا پہلا پراجیکٹ ہے جس سے شہر میں ٹریفک کے دباؤ میں کمی آئے گی ، میں خود بھی لندن میں سائیکل چلاتا رہا ہوں، زو بائیسکل صحت مندانہ اقدام ہے، طلبا کیلئے آسان سفری رسائی، صحت مند سرگرمی سمیت ایک مثبت اور ماحول دوست اقدام ہے۔ کامران بنگش نے کہا کہ شہری اس سسٹم سے مستفید ہوں اور اس کا خیال بھی رکھیں۔